(سٹی 42): پاکستان نے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد جنوبی افریقا کو 3 رنز سے شکست دے دی۔قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے میچ میں مہمان ٹیم کے کپتان نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
پاکستان نے چھ وکٹوں کے نقصان پر 169 رنز بنائے محمد رضوان 104 رنز بناکر ناٹ آوٹ رہے، وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان نے جنوبی افریقہ کیخلاف سنچری داغ دی، محمد رضوان نے ٹی ٹوئنٹی کیئرئیر کی پہلی سنچری مکمل کی محمد رضوان ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل میں سنچری کرنے والے دوسرے پاکستانی بلے باز بن گئے۔ احمد شہزاد کے بعد محمد رضوان کرکٹ کے تینوں فارمیٹس میں سنچری بنانے والے دوسرے بلے باز بن گئے۔
جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر باؤلنگ کا فیصلہ کیا، پاکستان کو ابتدائی نقصان بابر اعظم کی صورت میں اٹھانا پڑا، بابر بغیر کوئی رن بنائے رن آؤٹ ہوگئے۔
پاکستان کی جانب سے حیدر علی 21، طلعت 15،افتخار احمد 4 ، خوشدل شاہ 12 اور فہیم اشرف 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، محمد نواز 3 اور رضوان 104 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے، اینڈی پیلکھواؤ نے 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
170 رنز کے ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقا کے اوپنرز نے مستحکم آغاز فراہم کیا اور پہلی وکٹ کی شراکت میں 53 رنز بنائے۔مہمان ٹیم کے پہلے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی جینیمین ملان تھے جنہیں 44 کے انفرادی اسکور پر عثمان قادر نے بولڈ کردیا۔اس دوران پروٹیز کی وکٹیں وقفے وقفے سے گرتی رہیں تاہم ریزا ہینڈرکس وکٹ پر جمے رہے، انہوں نے 54 رنز بنائے اور رن آؤٹ ہوگئے۔ان کے علاوہ دیگر جنوبی افریقی بلے بازوں میں کوئی نمایاں کارکردگی نہ دکھاسکا، آخری اوورز میں فورٹیون اور ڈوئن پریٹورس نے خطرناک حد تک عمدہ بیٹنگ کی اور میچ کو فتح کے قریب تک لے گئے تاہم کامیاب نہ ہوسکے، دونوں نے بالترتیب 17 اور 15 رنز بنائے اور ناٹ آؤٹ رہے۔
پاکستان کی جانب سے حارث رؤوف اور عثمان قادر نے 2،2 جب کہ فہیم اشرف نے ایک وکٹ حاصل کی۔
بہترین بلے بازی پر پاکستان کے محمد رضوان کو مین آف دی میچ کا اعزاز دیا گیا۔پاکستان ٹی ٹوئنٹی ٹیم کپتان بابراعظم ، محمد رضوان ، حیدر علی، افتخار احمد، حسین طلعت ، خوشدل شاہ ، فہیم اشرف، عثمان قادر ،محمد نواز ، حارث رؤف اور شاہین شاہ آفریدی پر مشتمل تھی۔پروٹیز کی قیادت وکٹ کیپر بلے باز ہینرچ کلیسن کررہے تھے اور مہمان ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں میں ریزا ہینڈرکس، جینیمین ملان، جیک اسنیمین، ڈیوڈ ملر، ڈوئن پریٹورس، اینڈائل فیلکوایو، جونیئر ڈالا، تبریز شمسی، لوتھو اور بجورن فورٹیون شامل تھے۔