شاہد علی سپرا: بجلی کی قیمت میں پے در پے اضافے نے عوام کا بھرکس نکال دیا، اڑتالیس گھنٹوں میں دوسری بار بجلی مہنگی، فی یونٹ قیمت میں ایک روپیہ 36 پیسے اضافہ کر دیا گیا۔ گزشتہ چھ ماہ کے دوران ماہانہ بنیادوں پر بجلی کی قیمت بڑھائی گئی۔
تفصیلات کے مطابق اڑتالیس گھنٹوں میں دوسری بار بجلی کی قیمت بڑھا دی گئی ہے۔ گزشتہ چھ ماہ کے دوران ماہانہ بنیادوں پر بجلی کی قیمت میں مسلسل اضافہ کیا گیا ہے۔ حکومت کا خزانہ تو پھر بھی نہیں بھر رہا لیکن عوام بجلی کے بھاری بل بھر کے ہلکان ہو گئے ہیں۔
دو روز کے دوران فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ایک روپیہ ترپن پیسے جبکہ سہ ماہی ٹیرف کی بنیاد پر تراسی پیسے فی یونٹ اضافہ کر کے صارفین پر اربوں روپے کا اضافی بوجھ ڈال دیا گیا ہے۔ گزشتہ چھ ماہ کے دوران مختلف مدوں میں بجلی کی قیمت میں پانچ روپے تک اضافہ کیا جا چکا ہے۔
حکومت کی جانب سے آئے روز بجلی کے نرخون میں اضافہ نہ صرف بھاری بھر کم بلوں کا باعث بنے گا بلکی بجلی سے بننے والی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ان کے لئے وبال جان بن جائے گا۔
دوسری جانب بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر شہر کی صنعتی وتاجر برادری بھی چیخ اٹھی ہے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی جانب سے بھی بے تحاشا اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ نائب صدر لاہور چیمبر طاہر منظور چودھری کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں میں تسلسل کیساتھ اضافہ صنعتی پیدوار اور ایکسپورٹس کیلئے تباہ کن ہے، اس سے پاکستانی صنعت کی مصنوعات مہنگی ہوتی چلی جائیں گی، بین الاقوامی منڈیوں میں خریدار نہیں ملیں گے۔
برانڈرتھ روڈ کے تاجر رہنما اورممبر ایگزیکٹو کمیٹی شیخ سجاد افضل نے کا کہنا تھا کہ تاجر پہلے ہی بدترین معاشی حالات کا سامنا کررہے ہیں۔ بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے سے تاجروں پر اضافی بوجھ پڑے گا۔ وزیراعظم معاملے کی سنگینی کو سمجھیں اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کو فوری واپس لیں۔