ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

"" تمام ادارے بیوور کریسی کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں''

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف : لاہور ہائیکورٹ نے  اسٹنٹ کمشنر اور سول جج کے تنازعے پر سرکاری افسران کے ہڑتال کرنے کے خلاف کیس میں  میڈیا  پر عدلیہ کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا اور ریمارکس دیئے کہ ہڑتال کرنا بہت بڑا مس کنڈیکٹ ہے ۔سارے ادارے کرپشن کی انتہا پر ہیں۔


تفصیلات کے مطابق  چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے سول جج اور اسسٹنٹ کمشنر کے درمیان تنازعہ پر مقامی شہری کی درخواست پر سماعت کی. چئیرمین پیمرا سمیت دیگر افسران اور وفاقی حکومت کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ پیش  ہوئے ۔ چیف جسٹس محمد قاسم خان  نے حکم دیا کہ  ڈی جی ایف آئی اے اور صوبہ بھر کے  کمشنرز کو ہرتال میں حصہ لینے والوں کی شناخت  کرکے  رپورٹ پیش کریں.

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے  دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ تمام ادارے بیوور کریسی کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں. عدالت نے اسسٹنٹ کمشنر کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیا. چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ اسسٹنٹ کمشنرز کو چھوٹے چھوٹے خدا بنا کر پیش کیا جاتا ہے. ہڑتال کرنے والوں یا تو نوکری سے نکال دیں ورنہ توہین عدالت کی کارروائی ہوگی.   چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے باور کرایا کہ انہوں نے رب  جواب دینا ہے اور کسی کا خوف نہیں ہے. عدالت نے آئندہ سماعت پر  فرودس عاشق کو  جواب داخل کرانے کی ہدایت کر دی۔

Raja Sheroz Azhar

Article Writer