ملک اشرف: لاہور ہائیکورٹ کا سگے باپ کو قتل کرنے والے نافرمان بیٹے کو پھانسی دینے کا فیصلہ برقرار رکھنے کا حکم، لاہور ہائیکورٹ میں باپ کو قتل کے مقدمے میں سزائے موت پانے والے مجرم بیٹے غلام مرتضی کی اپیل پر سماعت، عدالت نے مجرم غلام مرتضی کی سزائے موت کے فیصلے کے خلاف اپیل خارج کردی۔
لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے باپ کے قاتل بیٹے کو پھانسی دینے کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔ مجرم غلام مرتضی پر اپنے باپ اللہ دتہ کو قتل کرنے کا مقدمہ تھانہ بٹالہ کالونی ضلع فیصل آباد میں درج ہوا۔ جسٹس صداقت علی خان اور جسٹس شہرام سرور چوہدری پر مشتمل بنچ نے مجرم غلام مرتضی کی اپیل پر سماعت کی۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل کی جانب سے مجرم غلام مرتضی کی بریت اپیل کی مخالفت کی گئی اور موقف اختیار کیا کہ غلام مرتضی نافرمان اور آوارہ تھا۔
منع کرنے پر فائرنگ کرکے اپنے سگے باپ کو قتل کردیا۔ تھانہ بٹالہ کالونی ضلع فیصل آباد میں اللہ دتہ کے قتل کا مقدمہ اس کے بیٹے غلام مرتضی کے خلاف درج ہوا۔ کیس جولائی دو ہزار سولہ کو مقدمہ درج ہوا۔ مجرم پولیس تفتیش اور میڈیکل رپورٹ میں قصور وار ہے۔ ٹرائل کورٹ نے وکلاء دلائل، پولیس تفتیش اور میڈیکل رہورٹ کو مدنظر رکھ کر میرٹ پر سزائے سنائی۔
وکیل صفائی نے موقف اختیار کیا کہ ٹھوس شواہد نہ ہونے کے باوجود ٹرائل کورٹ نے اس مقدمہ کے ملزم غلام مرتضی کو سزائے موت سنائی۔ عدالت ٹرائل کورٹ کی جانب سے دی گئی سزائے موت کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔