یونیورسٹی آف ایجوکیشن کا طلباء کی ڈگریوں کیساتھ مذاق

11 Feb, 2020 | 08:53 PM

M .SAJID .KHAN
Read more!

(اکمل سومرو) یونیورسٹی آف ایجوکیشن کے گریجویٹس کی ڈگریاں دوبارہ پرنٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا، ایک ہزار دو سو ڈگریوں کی دوبارہ پرنٹنگ کی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق  ڈگریوں پر طلباء و طالبات کے ناموں اور ولدیت کی غلطیاں ہونے پر گورنر پنجاب نے چانسلر کی حیثیت سے کنٹرولر امتحانات کو عہدے سے ہٹا دیا ہے،قائمقام کنٹرولر ڈاکٹر اعجاز تتلہ کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے،یونیورسٹی نے طلباء کی ڈگریوں میں شعبہ امتحانات کی غفلت سے جنس تک غلط ٹائپ کر دی۔

ڈگریوں میں غلطیاں ہونے پر 1200 طلباء کی اسناد دوبارہ پرنٹ ہوں گی،بی ایس آنرز اور ایم اے کی ڈگریوں میں طلباء کے کوائف کا اندراج غلط کیا گیا ہے، طلباء کی ڈگریوں پر دستخط کرانے کیلئے از سر نو گورنر کو ارسال کی جائیں گی، گورنر پنجاب نے یونیورسٹی آف ایجوکیشن کے شعبہ امتحانات کے افسران کی سرزنش کی۔

یونیورسٹی حکام کی جانب سے ڈگریوں کی پرنٹنگ دوبارہ کی جا رہی ہے اور گریجویٹس کو ایک مہینے بعد نئی ڈگریاں جاری کی جائیں گی جبکہ پہلے جاری کی گئی ڈگریوں کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔

گزشتہ دنوں محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب نے یونیورسٹی آف ایجوکیشن میں مبینہ بے ضابطگیوں کی شکایات پرمکمل آڈٹ کروانے کا فیصلہ کیا تھا، یونیورسٹی کے مین اور سب کیمپسز میں مالی و انتظامی معاملات اور تقرریوں میں بے ضابطگیوں کی شکایات سامنے آئیں تھیں۔

محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب کا کہناتھا کہ اس حوالے سے یونیورسٹی کی اپنی رپورٹس پر اعتبار نہیں کیا جائے گا اور غیرجانبدار ذرائع سے آڈٹ بھی کروایا گیا تھا۔

مزیدخبریں