سٹی42: خاتون نے شوہر کو قرض خواہوں کے تقاضوں سے نجات دلانے کے لئے لختِ جِگر بیچ ڈالا۔
بھارت کی ریاست کرناٹک کے شہر رام نگر میں ایک بیوی نے شوہر کا قرضہ اتارنے کیلئے ایک ماہ کے نومولود کو بیچ دیا۔ اس واقعہ کا الم ناک پہلو یہ ہے کہ خاتون نے جس شوہر کو قرض کے وبال سے نجات دلوانے کے لئے جگر کا ٹکڑا بیچ ڈالا، اسی سنگ دِل نے بچے کو گم کر دینے کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے اپنی بیوی کی شکایت پولیس سے کر دی۔
پولیس نے بتایا کہ یہ میاں بیوی مزدوری کرتے ہیں اور ان کے 5 بچے ہیں، شوہر نے شیر خوار بچے کو گھر سے غائب پایا تو پولیس سٹیشن جا کر اس کے گم ہو جانے کی شکایت کر دی اور بیوی پر شبہ ظاہر کیا کہ اپنے بچے کو اس نے غائب کر دیا ہے۔
بچے کے باپ نے پولیس کو بتایا کہ ہم پر 3 لاکھ روپے کا قرض تھا، چند روز قبل میری بیوی نے نومولود کو کسی بے اولاد جوڑے کو بیچنے کا کہا جسے میں نے سختی سے منع کر دیا تھا۔ بعد مین شیر خوار گھر سے غائب ہو گیا، بیوی سسے پوچھا تو اس نے بہانہ بنایا کہ بچے کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی، کسی رشتے دار کے ساتھ ہسپتال بھیجا ہے، دوسرے روز بھی بچہ گھر نہیں آیا تو دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا۔
پولیس نے شوہر کی شکایت پر خاتون سے دریافت کیا تو انہوں نےبچے کو بیچنے کا اعتراف کیا اور بتایا کہ اس نے بنگلورو سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کو اپنا بیٹا ڈیڑھ لاکھ روپے میں فروخت کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس فیصلے کا مقصد شوہر کو قرض کے بوجھ سے آزاد کروانا تھا۔
پولیس نے قانون کے مطابق بچے کو خریدنے والوں سے واپس لا کر باپ کے حوالے کر دیا اور بیوی کو حوالات میں ڈال دیا۔
بھارت میں بچوں کو فروخت کرنا جرم ہے۔ اگر بچے کو گود لینا ہو تو اس کے لئے الگ قانونی راستہ ہے جس پر اس خاتون نے عمل نہیں کیا تھا۔