عرفان ملک: لاہور میں سائبر فراڈ کے جرائم میں ہولناک اضافہ ہو گیا، انٹرنیٹ اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے فراڈ ، دھوکہ دہی اور شہریوں کو ہراساں کرنے کے واقعات بڑھ گئے۔اس سال کے دوران سوشل پلیٹ فارمز پر شہریوں کو ذہنی تشدد کا نشانہ بنانے، نقصان پہنچانے کی دھمکیاں دینے اور ان کی سماجی شہرت کو نقصان پہنچانے کے واقعات میں بھی بہت زیادہ اضافہ ہوا۔
اس سال گیارہ ماہ میں الیکٹرانک فراڈ کے 6089 کیسز میں شہری شکایات لے کر ایف آئی اے تک پہنچے جبکہ الیکٹرانک فراڈ کے جرائم کی اصل تعداد رپورٹ کئے گئے جرائم سے کہیں زیادہ ہے۔
ایف آئی اے حکام نے بتایا ہے کہ جنوری 2023 سے نومبر کے آخری دن تک ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے شہریوں کو ٹریک اور ہراساں کرنے کے 2498 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ معلومات اور ڈیٹا تک غیرقانونی رسائی حاصل کرنےکی 1774 شکایات درج کروائئی گئیں۔
ایف آئی اے کو 11 ماہ کے دوران سوشل میڈیا ویب سائیٹس پر سماجی شہرت کو نقصان پہنچانے اور ساکھ کو مجروح کرنے کی 1596 شکایات موصول ہوئیں۔
شر انگیز مواد سوشل میڈیا پر پھیلانے کے 101 واقعات کی شکایات ایف آئی اے کو درج کروائی گئیں جبکہ دیگر سائبر کرائمز کے 615 واقعات رپورٹ ہوئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد شہریوں نے فراڈ کے جرائم کا شکار ہونے یا ہراساں کئے جانے کے جرائم کا نشانہ بننے کے باوجود شکایات درج نہ کروائیں۔