(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم کے داماد علی عمران یوسف نے کہا ہے کہ ڈیلی میل نے جھوٹی خبر اس وقت چھاپی جب پاکستان میں ظلم کا دور تھا، شہباز شریف کے خلاف یہ خبر مکمل منصوبہ بندی کرکے شائع کی گئی تھی، شہباز شریف کا داماد ہونے کے سبب مجھے بھی اس میں گھسیٹا گیا، جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کو ثابت بھی نہیں کیا جاسکا، معافی مانگی اور خبر اپنی سائٹ سے بھی ہٹائی۔
ڈیلی میل کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ جیتنے والے شہباز شریف کے داماد عمران علی یوسف کی خصوصی گفتگو میں کہا ہے کہ ہمارا رئیل اسٹیٹ کا بزنس ہے،،اکرام نوید نے ہم سے پراپرٹی خریدی تھی، ہمیں ملین پتہ تک کہ اکرام نوید کا پیسہ حلال ہے یا حرام، پاکستان میں یہ کلچرُنہیں کہ ہم انکوائری کریں، تین سال بعد شہباز شریف نے اکرام نوید کو گرفتار کرادیا، میرا اس کے ساتھ تعلق ہوتا تو اسے کیوں گرفتار کرایا جاتا۔
انہوں نے کہا ہے کہ اکرام نوید کی انکوائریاں کھلیں تو اس کی کرپشن سامنے آئی، شہباز شریف کو اس کی گرفتاری کا کریڈٹ جاتا ہے،اکرام نوید نے 40 سے 41 بلڈرز سے پراپرٹیاں خریدیں، اسے پراپرٹی فروخت کرنے والوں میں ایک میں بھی شامل تھا،میرا قصور صرف یہ تھا کہ میں شہباز شریف کا داماد تھا،نیب نے سب کے ساتھ سمجھوتے کرلئے ہیں لیکن ہمارے پیسے آج بھی اکاونٹ میں پڑے ہیں۔
یہ بات واضح ہے کہ اس معاملے میں کون لوگ ملوث تھے، قیامت کے دن ان کا گریبان اور میرا ہاتھ ہوگا، تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی برطانوی اخبار نے پاکستانی وزیراعظم سے معافی مانگی ہے، اس معافی سے شہباز شریف کی دیانت داری پر مہر ثبت ہوگئی ہے، بیرسٹر وحید الرحمن سے بہت پرانا تعلق ہے، میرا ان پر اندھا اعتماد تھا کہ وہ میرا کیس میرٹ پر لڑیں گے، میاں وحید نے کیس لڑنے سے قبل تمام ثبوت مانگے اور مطمئن ہونے کے بعد کیس لیا۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ کیس کی کارروائی شروع ہوتے ہی ڈیلی میل نے عدالت سے باہر سمجھوتہ کرنے کی پیشکش کرنا شروع کردی تھی،ان کی تین چار آفرز ہم نے مسترد کیں، لیکن پھر کچھ شرائط پر سمجھوتہ ہوگیا، جھوٹا الزام لگنا بڑا تکلیف دہ تھا، عمران خان کی پوری حکومت شریف فیملی کے خلاف کچھ تلاش کر رہی تھی،جتنی تکلیف انھوں نے ہمیں دی اس کا جواب انھیں اللہ کو دینا پڑے گا۔