اکمل سومرو : پاکستانی ماہرین ادویات نے شوگر کے زخموں کیلئے نینو ٹیکنالوجی پر مبنی جدید پٹی ایجاد کر لی، دوائی سے تیار شدہ پٹی زخم پر رکھنے کے 48 گھنٹوں بعد ہی گھل جاتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز کے انسٹیٹیوٹ آف فارماسیوٹیکل سائنسز کے ماہرین ادویات نے شوگر کے مریضوں کیلئے جدید طرز کی پٹی تیار کی ہے۔ گھلنے والی پٹی کی تیاری ڈاکٹر عرفان صدیق کی نگرانی میں تیار کی گئی ہے۔ نینو ٹیکنالوجی کے تحت تیار کی گئی گھلنے والی پٹی کے کامیاب تجربات مکمل کر لیے گئے جس میں ایم فل ڈگری ہولڈر صائمہ طفیل نے بھی مشترکہ طور پر کام کیا ہے۔ خود بخود گھلنے والی پٹی میں شامل ادویات زخمی حصے پر خون میں آکسیجن کی فراہمی کو تیز کرتی ہے اور زخم بھرنے کے تجربات کے نتائج 99 فیصد درست آئے ہیں۔
انسٹیٹیوٹ آف فارماسیوٹیکل سائنسز کے ڈاکٹر عرفان صدیق نے سٹی فورٹی ٹو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ زخم پر لگانے کے بعد خود بخود گھلنے والی جدید پٹی پاکستان میں نئی ایجاد ہے، ڈاکٹر عرفان صدیق کا کہنا ہے کہ یہ پٹی ٹرانسپیرنٹ ہے اور گھلنے والی اس پٹی سے مریض اپنے زخم کے بھرنے کا مشاہدہ کر سکتا ہے، ڈاکٹر عرفان صدیق کہتے ہیں کہ شوگر کے مریضوں کیلئے جدید پٹی کی تیاری میں ایک سال کا وقت لگا۔
پٹی ایجاد کرنے کے بعد پیٹنٹ حاصل کرنے کیلئے دستاویزات متعلقہ ادارے کو جمع کرا دی، ڈاکٹر عرفان صدیق نے بتایا ہے کہ فنڈنگ کیلئے پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو پراجیکٹ جمع کرا دیا گیا ہے حکومت سے فنڈنگ ملنے کی صورت میں اس پٹی کی کمرشل بنیادوں پر تیاری کر کے شوگر کے مریضوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کو آسان بنایا جا سکتا ہے۔ اس پٹی کی قیمت چار سو روپے سے لیکر پانچ سو روپے کے درمیان بتائی جا رہی ہے۔