(ملک اشرف)نئے پاکستان میں پرانے پٹواریوں سے کام لیا جارہا ہے۔لیگی کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف جسٹس چودھری مشتاق نے درخواستگزار کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا یہ آپکی حکومت کے ہی تربیت یافتہ ہیں۔ متاثرہ فریق کے بغیر سماعت کی مخالفت، عدالت نےلیگی کارکنوں کی گرفتاریوں کے قابل ضمانت ہونے پر استفسار کرتے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس چوہدری مشتاق احمد ایڈووکیٹ نے رفاقت علی ڈوگر کی درخواست پر سماعت کی، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس، اے آئی جی لیگل محمد سلیم چغتائی جبکہ درخواست گزار کی جانب سے خاور اکرام بھٹی اور طاہر نصراللہ وڑائچ ایڈووکیٹ سمیت دیگر وکلاء عدالت پیش ہوئے، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جن کے خلاف مقدمات درج ہوئے وہ خود عدالت آئے۔
درخواستگزار متاثرہ فریق نہیں۔
جسٹس چوہدری مشتاق احمد نے ایڈووکیٹ جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بتائیں درخواست گزار کیا کسی جماعت کا عہدیدار ہے، ایڈووکیٹ جنرل نے جواب دیا نہیں، جبکہ درخواست گزار کی جانب سے خاور اکرام بھٹی ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جلسہ روکنے کےلئے پٹواریوں کے ذریعے مقدمات درج کروائے جارہے ہیں۔
جسٹس چوہدری مشتاق احمد نے کہا یہ پٹواری تو آپ کی حکومت کے تربیت یافتہ ہیں نئے پاکستان میں پرانے پٹواریوں سے کام لیا جارہا ہے، بتائیں کورونا کے پھیلاؤ کے مقدمات درج ہورہے ہیں کیا یہ قابل ضمانت جرم ہے، وکلاء نے بتایا کہ جی قابل ضمانت جرم ہے، درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت پولیس کو مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے خلاف درج تمام مقدمات کی نقول فراہم کرنے غیر قانونی گرفتاریاں نہ کرنے کا حکم دے،بعدازاں پی ڈی ایم کا 13 دسمبر کو ہونے والا جلسہ روکنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ نے نون لیگیوں کی گرفتاریوں کے خلاف دائر درخواست میں فیصلہ محفوظ کرلیا۔