(سٹی 42) پی ڈی ایم کا لاہور میں جلسہ، حکومتی ایوانوں میں ہلچل مچ گئی، وفاق کا کشیدگی کے خاتمے اور سافٹ کارنر پرغور، وزیر اعظم عمران خان نے گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کو اسلام آباد طلب کرلیا۔
حکومت نے اپوزیشن کے ساتھ کس حد تک مذاکرات کرنے ہیں اور پنجاب میں کیا حکمت عملی ہونی چاہیئے، وزیر اعظم عمران خان نے مشاورت کے لئے گورنر پنجاب چودھری محمدسرور کو اسلام آباد طلب کرلیا، ذرائع کے مطابق گورنر پنجاب وزیر اعظم کو سیاسی صورتحال کے تناظر میں اہم تجاویز دیں گے۔
قبل ازیں گورنر ہاؤس میں گورنر پنجاب چودھری محمد سرور اور وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار کی ملاقات ہوئی، ملاقات کے دوران مینار پاکستان جلسے پر حکومت کی حکمت عملی پر غور کیا گیا،جبکہ پی ڈی ایم کی انتشار پر مبنیٰ سیاست کوہر صورت ناکام بنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔
اس موقع پر گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کا کہنا تھا کہ آئینی مدت سے حکومت ایک دن بھی پہلے کہیں جانیوالی نہیں، پی ڈی ایم کو عوام کی زندگیاں نہیں، اپنی سیاست زیادہ عزیز ہے، اپوزیشن کے استعفوں اور احتجاج سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں.
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ اپوزیشن کی سیاست ختم ہوچکی ہے، عوام حکومت کیساتھ ہیں، پی ڈی ایم جتنے مرضی جلسے کرلے حکومت قائم رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان آگے بڑھ رہا ہے، ملک سے کرپشن کا خاتمہ حکومت کا مشن ہے۔
واضح رہے کہ پی ڈی ایم کی 11 جماعتوں کی حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک جاری ہے، اس سلسلے میں پہلا جلسہ گوجرانوالہ میں ہوا تھا جو مسلم لیگ نون کا مضبوط سیاسی گڑھ ہے، دوسرا جلسہ کراچی، تیسرا کوئٹہ اور چوتھا جلسہ ملتان میں ہوا، پی ڈی ایم نے پانچواں جلسہ 13 دسمبر کو لاہو رمیں کرنے کا اعلان کیا، ضلعی انتظامیہ لاہور نے مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت دینے سے صاف انکار کر دیا۔