ویب ڈیسک : پاکستان اور چین کے درمیان سویپ ایبل بیٹری والی نئی الیکٹرک موٹر سائیکل متعارف کرانے کے لئے معاہدہ طے پا گیا۔
گوادر پرو کے مطابق بزنس کنسلٹنٹ حماد خالد نے پاکستان کی سپر ایشیا موٹرز پرائیویٹ لمیٹڈ اور چین کی ای جی او نیو گرین انرجی ٹیکنالوجی لمیٹڈ کے درمیان تعاون بارے بتایا کہ دونوں کمپنیاں مل کر ایک جدید الیکٹرک موٹر سائیکل متعارف کروا رہے ہیں جس میں سویپ ایبل بیٹریاں موجود ہوں گی، یہ موٹر سائیکل کمرشل اور گھریلو صارفین دونوں کے لئے ڈیزائن کی گئی ہے۔
مزید برآں ان کے منصوبوں میں اس ٹیکنالوجی کو تھری وہیلر کمرشل مارکیٹ میں متعارف کرانے تک توسیع دی گئی ہے، معاہدے سے دونوں ممالک کے درمیان الیکٹرک وہیکل (ای وی) کی صنعت میں مزید ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔
گوادر پرو کے مطابق حماد نے مزید بتایا کہ سویپ ایبل بیٹری خالی بیٹری کو 10 سیکنڈ کے اندر مکمل طور پر چارج ہونے والی بیٹری میں تبدیل کرنے میں مدد کرے گی، اب آپ بغیر کسی رکاوٹ کے اپنا سفر جاری رکھ سکتے ہیں، اپنی رینج کو بڑھا سکتے ہیں، اور اپنی بیٹری کو چارج کرنے کے لئے اندر لانا ممکن بنا سکتے ہیں، طویل سفر کے دوران آپ اپنے ساتھ ایک اضافی بیٹری لاسکتے ہیں جسے گھر یا دفتر میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
نئی متعارف کرائی جانے والی موٹر سائیکل میں 90 کلومیٹر فی گھنٹہ کی ٹاپ اسپیڈ، دو بیٹریوں کے ساتھ 200 کلومیٹر کی رینج، پیٹرول اسٹیشنوں پر آسانی سے دستیاب شمسی توانائی سے چلنے والی بیٹریاں اور 70 فیصد فی کلومیٹر تک بچت کرنے کی صلاحیت شامل ہیں۔
علاوہ ایں یہ مضبوط، قابل اعتماد، پائیدار، اور لاگت کی بچت آلودگی سے پاک سفر پیش کرتی ہے۔گوادر پرو کے مطابق یہ جدید ترین منصوبہ پاکستان میں جدید ترین ٹیکنالوجی لے کر آئے گا جس میں مقامی طور پر تیار کیے جانے والے اجزا اور پرزوں پر توجہ دی گئی ہے، یہ پاکستان میں صاف توانائی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے ہمارے غیر متزلزل عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
گوادر پرو کے مطابق حالیہ برسوں میں پاکستان اور چین پاکستان میں الیکٹرک موٹر سائیکلیں متعارف کرانے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں جس کا مقصد ماحول دوست نقل و حمل کو فروغ دینا اور کاربن کے اخراج کو کم کرنا ہے۔
متعدد چینی کمپنیاں مقامی پاکستانی کاروباری اداروں کے ساتھ شراکت داری میں پاکستان کی الیکٹرک وہیکل انڈسٹری کو وسعت دے رہی ہیں، توقع ہے کہ ان الیکٹرک موٹر سائیکلوں کے متعارف ہونے سے صارفین کے لئے سفری اخراجات میں نمایاں کمی آئے گی جبکہ ماحولیاتی اثرات کو کم سے کم کرکے سرسبز مستقبل میں کردار ادا کریں گے۔