اقصیٰ سجاد: پاکستان میں اقلیتوں کے قومی دن سے ایک روز پہلے لاہور میں مزنگ چوک پرتحریک رواداری کی جانب سے مسیحیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر احتجاج کے لئے پر امن مظاہرہ کیا گیا ۔
مظاہرے میں علاقے بھر سے مسیحی برادری کے سرگرم ایکٹوسٹوں نے شرکت کی۔مظاہرے میں" ظلم کے یہ ضابطے ہم نہیں مانتے اور مسیھی برادری کے لئے انصاف دو جیسے نعرےلگائے گئے۔
مزنگ چونگی پرتحریک رواداری کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کے دوران سٹی 42 سے گفتگو کرتے ہوئے چرچ آف پاکستان کے ترجمان پاسٹر عمانوئیل کھوکھر نے کہا کہ ہم آج احتجاج کے لئے سڑک پر آنے پر اس لئے مجبور ہوئے ہیںپاکستان بننے سے آج تک ریاست پاکستان مین میناریٹیز کو تحفظ نہین دے پائی۔ ہم پر امن احتجاج کے زریعہ لاقانونیت، بدامنی کے تدارک اور امن کے فروغ کی بات کرنا چاہتے ہیں۔
مسیھیوں پر چھوٹا سا الزام لگ جائے تو بستیاں جلا دی جاتی ہیں، زندہ انسانوں کو جلا دیا جاتا ہے۔
پاسٹر عمانوئیل نے کہا کہ پاکستان میں مسیحی خوف کی زندگی گزار رہے ہیں۔ ہم ہر رات آنکھوں میں آنسو لے کر سوتے ہیں۔ مسیحی بیٹے بیٹیاں ہر روز روتے ہیں۔ ہر وقت ہمیں خدشہ رہتا ہے کہ کہین کوئی سانحہ نہ ہو جائے۔
چرچ آف پاکستان کے ترجمان نے کہا کہ قانون کے غلط استعمال کا ریاست نے ابھی تک کوئی سدباب نہیں کیا۔ ہم اپنے تحفظ کے لئے آج احتجاج کے لئے باہر نکلے ہیں۔ ہم پر الزام نہ لگائیں، توہین نہ لگائیں، ہمارے گھر نہ جلائیں، ہم بستیاں آباد کرنے والے لوگ ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں کو تحفظ دیا جائے۔
مزنگ چونگی پر ہونے والے اس احتجاجی مظاہرے میں لاہور بھر سے مسیھی برادری کے افراد نے شرکت کی۔
مظاہرے میں ظلم کے یہ ضابطے ہم نہیں مانتے کے نعرےلگائے گئے
احتجاج میں شریک مظاہرین کا کہنا تھا کہ اقلیتی برادری پر ہونے والا جبر اور تشدد مکمل بند کرنا ہو گا۔ آئے دن اقلیتی برادری پر تشدد کے واقعات پیش آتے ہیں۔لیکن ان مظالم کا نشانہ بننے والے مسیحیوں کیلئے آواز نہیں اُٹھائی جاتی ۔احتجاج میں شامل مسیحی شہریوں کا مزید کہنا تھا کہ ہم اقلیتی برادری کے عالمی دن کے موقع پر پوری قوم تک اپنا پیغام پہنچانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کی ترقی میں مسیحی برادری نے برابری کا ساتھ دیا ہے۔ ہم مستقبل میں بھی پاکستان کی ترقی میں شانہ بشانہ جدوجہد کرتے رہیں گے۔ امن اور تحفظ پاکستان کے سب شہریوں کی یکساں ضرورت ہے۔