ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مقصد پورا ہوا، ریاست بچ گئی، ہماری سیاست قربان ہوئی جس کا افسوس نہیں، شہباز شریف

Prime Minister Shahbaz Sharif, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ  حکومتی اتحاد کو 16 ماہ میں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،  جس مقصد کے لئے ہم نے اپنے سیاسی اثاثہ کو قربان کیا، وہ پورا ہوا، ریاست بچ گئی، سیاست ہماری یقیناً قربان ہوئی ہے لیکن مجھے اس کا افسوس نہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے یہ باتیں اسلام آباد میں جمعہ کی شب  اسلام آباد میں حلیف جماعتوں کے سربراہوں کے اعزاز میں عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ 

وزیراعظم نے کہا کہ  بڑے بڑے لیڈر آئے، بڑے بڑے وزیراعظم آئے جنہوں نے بہت مشکلات برداشت کیں۔ شہید ہوئے، جلاوطن ہوئے لیکن کبھی انہوں نے اپنی مادر وطن کے خلاف کچھ کرنا تو دور کی بات ہے کبھی سوچا تک نہیں۔

پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہوا کہ اس نے کہا کہ میں ہوں تو سب کچھ ہے، میں نہیں تو کچھ بھی نہیں، یہ سوچ اسے 9 مئی کے واقعات تک لائی۔  اس کے جتھے نے ریاست کے خلاف بغاوت کی، پاکستان کے خلاف بغاوت کی، فوج کے خلاف بغاوت کی اور سپہ سالار کے خلاف بغاوت کی۔ یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے، یہ ایک خطرناک ترین مہیم تھی، اللہ تعالیٰ نے اپنے کرم سے بچایا، پاکستان کی بہت بڑی اکثریت نے 9 تاریخ کو ان واقعات کا ساھ نہیں دیا۔

 وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہمارے سامنے پہاڑ جیسے مسائل تھے۔مہنگائی بہت بڑا چیلنج تھا۔ اتحادیوں نے مل کر مسائل کو حل کیا۔  بے پناہ مشکلات اور چیلنجز کے باوجود اتحاد برقرار رہا۔  آئی ایم ایف کی کڑی شرائط کے باعث پٹرول کی قیمتیں بڑھانا پڑیں۔ دھرنوں میں افراتفری اور بے یقینی کی صورتحال پیداکی گئی۔ گندم کی 10 سال میں ریکارڈ پیداوار ہوئی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ   پچھلے سال کبھی لانگ مارچ کبھی دھرنا ہوا ۔9 مئی کے بعد مکروہ چہرے سامنے آگئے ، پوری قوم نے مکروہ چہروں کو پہچان لیا ۔ امریکی سائفر کا معاملہ انتہائی خطرناک سازش تھی ، 
سائفر کے تانے بانے یہیں بنے گئے ۔ سب سے بدترین بات یہ ہے کہ معاشرے میں زہر گھول دیا گیا۔دن رات اپوزیشن کو چور ڈاکو کہا گیا۔ ریاست مدینہ کی گردان تھی عمل بالکل برعکس تھے۔

 وزیراعظم نے صدر عارف علوی کے خط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ افسوس آج صدر نے مجھے خط لکھ دیا ۔۔۔ صدر نے کہا کہ کل رات 12 بجے تک مجھے نام بھیج دیں. شاید صدر صاحب نے لکھنے سے پہلے آئین نہیں پڑھا .

 انہوں نے کہا کہ صدر مملکت کو کس بات کی جلدی ہے جو خط لکھ دیا، خط لکھنے سے قبل صدر مملکت کو آئین پڑھ لینا چاہیئے تھا، میرے پورے 8 دن ابھی باقی ہیں، صدر مملکت آئین پڑھیں۔صدرکو معلوم نہیں یہ عمل 8دنوں کا ہوتا ہے،صدر کے سیکریٹری نے اب اس پر معذرت کی ہے.

 وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ  نگران وزیراعظم کے معاملے پر راجہ ریاض کو کل دوبارہ دعوت دوں گا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے عشائیہ میں موجود رہنماوں کو مخاطب کر کے کہا کہ اتحادیوں کو کھل کر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرنی چاہئے،  جس مخالف کو ہم نے دیکھا ہے وہ ملک توڑنا چاہتا ہے۔