سانحہ 9مئی،چیئرمین پی ٹی آئی کی 7مقدمات میں ضمانت خارج, نئےخطرات سرپرمنڈلانےلگے

11 Aug, 2023 | 01:36 PM

جمال الدین: سانحہ 9مئی،چیئرمین پی ٹی آئی کی 7مقدمات میں عبوری ضمانت خارج ہو گئی۔ملزم کی جیل سے طلبی،عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست پرمحفوظ فیصلہ سنادیاگیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے عدم پیروی کی بنیاد پر عبوری ضمانت کی درخواستیں خارج کیں۔فاضل جج نے قرار دیا کہ سزا یافتہ مجرموں کو عبوری ضمانتوں  کے مقدمات مین پیش نہیں ہوتے، سزا یافتہ کی عبوری ضمانت خارج ہو جاتی ہے۔
سپیشل پراسکیوٹر سید فرہاد علی شاہ ایڈووکیٹ انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کیجانب سے بیرسٹر سلمان صفدر عدالت پیش ہوئے۔

 بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا،  سب سے پہلے استدعا ہے اس ضمانت کو ملتوی کر دیا جائے۔ قانونی نکتے پر ریسرچ کرنے کیلئے 3 دن کا وقت ملا۔ اگر عدالت مزید مہلت کی مخالفت کرتی ہے تو دلائل دے دیتا ہوں۔

فاضل جج نے بیرسٹر سلمان  سے کہا، آپ میرا حال ہمایوں دلاور جیسا نہ کریں۔ آپ دلائل شروع کریں۔

بیرسٹر سلمان نے کہا، آپ ہمایوں دلاور نہیں ،آپ نے ہم پر بہت مہربانیاں کیں ، تکنیکی بنیادوں پر عبوری ضمانت منسوخ نہ کی جائے۔ عدالتی حکم پر حراستی اور سزا یافتہ ملزمان روزانہ پیش کئے جاتے ہیں۔ درخواست گزار کو بھی جیل سے طلب کر لیا جائے۔

فاضل جج نے قرار دیا کہ سزا یافتہ مجرموں کو عبوری ضمانتوں  کے مقدمات مین پیش نہیں ہوتے، سزا یافتہ کی عبوری ضمانت خارج ہو جاتی ہے۔

وکیل نےموقف اختیار کیا کہ  سپریم کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی نئے مقدمے میں گرفتاری روک رکھی ہے، چیئرمین تحریک انصاف اس عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں۔

 فاضل جج نے قرار دیا کہ  جب آپ کے موکل باہر تھے تو عدالت آتے ہی نہیں تھے۔

سپیشل پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل میں کہا کہ قانون میں ایسا کوئی طریقہ کار موجود نہیں کہ جیل میں  قید سزا یافتہ مجرم کی عبوری ضمانت لی جائے۔ 

فاضل جج اعجاز احمد بٹر نے ریمارکس دیئے، ہم تو سزا یافتہ کا ٹرائل بھی جیل میں ہی کرتے ہیں۔

پراسیکیوٹر سید فرہاد علی شاہ نے کہا، اگر ملزم عدالت میں نہ آئے تو عبوری ضمانت خارج کی جاتی ہے۔

پراسیکیوٹر کا موقف تھا کہ جب ملزم کی سزا معطل ہو گی، جیل سے باہر آئیگا تو ہی عبوری ضمانت کا حقدار ہوگا، شاہزیب کیس کے مطابق عبوری ضمانت عدم حاضری پر خارج ہو گی۔

مزیدخبریں