نور مقدم قتل، فرانزک رپورٹ آنے پر کیس میں نیا موڑ

11 Aug, 2021 | 04:53 PM

Arslan Sheikh

سٹی 42:نورمقدم قتل کیس میں ملزم ظاہر جعفر کا ڈی این اے  وقوعہ سے حاصل کردہ نمونوں سے میچ کرگیا۔ نور مقدم کوقتل سے پہلے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

فرانزک رپورٹ کے مطابق نور مقدم قتل سے پہلے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، ظاہر جعفر کا ڈی این اے وقوعہ سے حاصل نمونوں سے میچ کر گئے۔ آلہ قتل پر ملزم ظاہر جعفر کے فنگر پرنٹس موجود ہے، فرانزک لیبارٹری نے رپورٹ اسلام آباد پولیس کو بھیج دی۔ رپورٹ میں مزید انکشاف ہوا ہے کہ ملزم نے قتل سے قبل زیادتی اور تشدد کیا جبکہ فرانزک رپورٹ نے سی سی ٹی وی فوٹیج کو بھی درست قرار دے دیا ہے۔ 

واضح رہے دوسری جانب نور مقدم قتل کیس میں ٹیلی فون ڈیٹا کا فرانزک کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس سینیٹر محسن عزیز کی صدارت میں ہوا تھا۔ کمیٹی میں نور مقدم کیس پر رپورٹ پیش کی گئی۔ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے حکام سے استفسار کیا کہ دو تین سال میں خواتین پر تشدد کے کیسز رپورٹ ہوئے کیا ان پر نوٹس لیا گیا؟ ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد پولیس افضال کوثر نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ نور مقدم کیس کا چالان بہت جلد پیش کر دیا جائے گا۔

 افضال کوثر کا کہنا تھا کہ ڈی این اے کی رپورٹ آتے ہی چالان مکمل کر کے داخل کر دیں گے۔کمیٹی نے ٹیلی فون ڈیٹا کا فرانزک کرانے کی ہدایت کی ہے۔ اسلام آباد کی مقامی عدالت نے نور مقدم کے قتل کیس میں نامزد ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی درخواست ضمانت  مسترد کر دی تھی۔ دریں اثنا نور مقدم قتل کیس کی تحقیقات میں مبینہ قاتل ظاہر جعفر کی والدہ کا ایک سکیورٹی فرم کے ساتھ رابطوں کا انکشاف ہوا تھا۔  

مزیدخبریں