( سٹی 42 ) حکومت پنجاب کا تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کے حوالے سے ایس او پیز جاری، سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے نوٹیفیکیشن جاری کر دیا۔
تعلیمی سرگرمیوں کے حوالے سے حکومت نے ایس او پیز تیار کرلیے ہیں۔ سیکرٹری پرائمری ہیلتھ کے نوٹیفکیشن کے مطابق کورونا وائرس متاثرہ شخص کے کھانسنے، چھینکنے یا بولنے کے دوران خارج ہونے والے ننھے ذرات سے پھیل سکتا ہے۔ تعلیمی اداروں میں چیزوں کا مشترکہ استعمال اور سماجی فاصلے کو برقرار نہ رکھنا کورونا وائرس کی وجہ بن سکتا ہے۔
کیپٹن (ر) محمد عثمان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کسی بھی عمر کے فرد پر حملہ آور ہوسکتا ہے بچوں اور اساتذہ کے تحفظ کے لئے خاص احتیاط کرنا ہو گی۔ سکول انتظامیہ سے گزارش ہے کہ وہ بلا امتیاز ایسے اسٹاف اور بچوں کو الگ کریں جو کورونا وائرس کا شکار رہ چکے ہوں۔ بچوں کو احتیاطی تدابیر سے متعلق آگاہ کریں بالخصوص کسی بھی چیز کی سطح کو پکڑنے یا چھونے سے پرہیز کریں۔
سکول میں بچوں کو بار بار ہاتھ صابن سے اچھی طرح 40 سیکنڈ تک دھونے کی تلقین کریں۔ سکول میں بچوں کو آگاہ کیا جا ئے کہ وہ گھر پہنچنے پر دیگر اہلِ خانہ سے میل جول کرنے سے قبل نہائیں۔ بغیر ہاتھ دھوئے آنکھوں، ناک اور منہ کو چھونے سے مکمل پرہیز کریں۔ تمام تعلیمی اداروں میں بچوں اور اسٹاف کے لیے ہینڈ سینیٹائزر اور ماسک لازمی رکھا جائے۔ کھانسی یا سانس کے مسائل سے دوچار اسٹاف اور بچوں کو مکمل طور پر صحت یاب ہو جانے تک گھر رہنے کی تلقین کریں۔
دوران لیکچر ماسک پہننا لازمی ہے، ماسک کے درست استعمال کے حوالے سے اساتذہ بچوں کو آگاہ کریں۔ کھانستے یا چھینکتے وقت بچوں کو منہ ٹشو پیپر، رومال یا کہنی سے ڈھانپنے کی تلقین کریں۔ ماسک کو بار بار ہاتھ لگانے سے گریز کریں اور گیلا ہونے کی صورت میں کوڑا دان میں ضائع کر دیں۔ 6 فٹ کے سماجی فاصلے کو قائم رکھنے کے لیے سکول کی حدود میں نشانات لگائیں۔ وباء ختم ہو جانے تک تمام سکولوں میں صبح اسمبلی سے مکمل طور پر گریز کیا جا ئے۔
کلاس رومز، لائبریری، اسٹاف روم ، لیبارٹری اور دیگر کمروں میں سماجی فاصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے طلباء اور اسٹاف کے بیٹھنے کا انتظام کریں۔ داخلی اور خارجی پوائنٹس پرسماجی فاصلے کو برقرار رکھنے کےلئے اضافی طور پر مانیٹرز کو نگرانی کی ڈیوٹی دیں۔ چھٹی کے وقت ہجوم کو کنٹرول کرنے کے لئے ایک سے زائد داخلی اور خارجی راستوں کا استعمال کیا جائے۔ ہاتھ ملانے، بغل گیر ہونے سے مکمل پرہیز کریں اور آپس میں ماسک کا تبادلہ ہرگز نہ کریں۔ چھوٹی جماعتوں کے بچوں کو کھیل کود کی سرگرمیوں میں مشغول نہ کریں۔
سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں میں تمام انڈور گیم ایریاز، پلے گراؤنڈز اور جھولے بند رہیں گے۔ اسکول انتظامیہ اس بات کو یقینی بنائے کہ سکول وین، بس اور رکشہ میں گنجائش کا صرف 50 فیصد حصہ پر کیا جا ئے۔ ہوسٹلز میں صرف کل گنجائش کے 30 فیصد حصے کو پر کیا جا ئے، ایسی تمام سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد کی جائے جو وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ بن سکتی ہیں۔
ہوسٹل کی حدود میں سماجی فاصلے، صفائی ستھرائی، احاطے کی ڈس انفیکشن اور برتنوں کی صفائی کا خصوصی خیال رکھا جا ئے۔ زیادہ استعمال ہونے والی جگہوں، گیٹ، فرنیچر، بنچیز، ہینڈلز، واش بیسن، ٹوائلٹس کو بار بار صاف اور سینٹائز کیا جائے گا۔ صفائی کا عملہ مکمل حفاظی کٹ (گلوز،ایپرن، لانگ بوٹ، ماسک، گوگلز اور ہیڈ کور) کا استعمال لازمی کریں گے۔
تعطیلات کے اختتام سے 3-5 روز قبل تعلیمی اداروں اور ہوسٹلز کی صفائی اور ڈس انفیکشن کو یقینی بنائیں۔ سکول، کالج اور یونیورسٹیوں میں داخل ہونے سے پہلے تھرمل اسکینر سے ٹمپریچر لازمی چیک کیا جائے گا۔ تعلیمی اداروں میں تمام ایسی نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں سے گریز کیا جا ئے جو وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ بن سکتی ہیں۔
حکومتی ایس او پیز کے مطابق اساتذہ بچوں اور طلباء کو گھر سے لنچ لانے کی تلقین کریں، تعلیمی اداروں میں فرش پر قالین بچھانے کی اجازت نہیں، تمام کمروں میں وینٹیلیشن کا مناسب انتظام یقینی بنا ئے گا۔ تعلیمی اداروں کےتمام داخلی راستوں پرکورونا وائرس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیرکی اسٹینڈیز لگائی جائیں گی۔ کورونا وائرس کا خطرہ انتہائی احتیاط اور سمجھ داری سے ختم کیا جا سکتا ہے۔