مال روڈ (قذافی بٹ) پنجاب اسمبلی میں وزیر آبپاشی اور پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی کے درمیان طنزیہ جملوں کا تبادلہ، رکن اسمبلی نے وزیر آبپاشی پر کرپٹ عناصر کو تحفظ دینے کا بھی الزام عائد کر دیا، وزیر آبپاشی نے ایوان کے اندر نہری پانی چوری کا بھی اعتراف کرلیا۔
، پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 50 منٹ کی تاخیر سے پینل آف چیئرمین میاں محمدشفیع کی زیر صدارت شروع ہوا۔اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر آبپاشی محسن لغاری کی جانب سے انگریزی میں جواب دینے پر رکن اسمبلی چودھری مسعود برہم ہوگئے کہنے لگے یہ انگریزی بول کر اپنے آپ کو پڑھے لکھے اور ہمیں جاہل ثابت کرنا چاہتے ہیں۔
پنجاب اسمبلی کے جلاس میں وزیر آبپاشی نے نہری پانی چوری کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ عادی مجرم ہمیشہ نہری پانی چوری کرتے ہیں اور بعد میں بڑی بڑی سفارشات کروا کر بچ جاتے ہیں، حکومت ان نہری پانی چور مجرموں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیرآبپاشی نے نہروں کے اطراف کی زمینیں لیز پر دینے کی پالیسی لانے کا بھی اعلان کیا، اجلاس کے اختتام پر اس وقت دلچسپ صورتحال ہوگئی جب وزیرقانون کی جانب سے پینل آف چیئرمین کو اجلاس ختم کرنے کے لئے کہا گیا، جلد بازی میں پینل آف چئیرمین میاں شفیع کی زبان پھسل گئی نے پہلے اجلاس کل تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا پھر توجہ دلانے پر تصیح کردی۔
پنجاب اسمبلی میں قائد اعظم محمد علی جناح کی پہلی دستور سازی اسمبلی کی تقریر کو پنجاب میں نصاب کا حصہ بنانے کی خلیل طاہر سندھو کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ جبکہ وزیر قانون محمد بشارت راجہ نے دی ٹائم انسٹیٹیوٹ ملتان بل 2020 ء ایوان میں پیش کر دیا، ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کردیا گیا۔