زاہد چودھری) دل کے مریضوں کا علاج نظر انداز، گنگا رام ہسپتال کے شعبہ کارڈیالوجی کی اپ گریڈیشن کا منصوبہ رواں مالی سال میں بھی سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حصہ نہ بن سکا ، تین برس سے حکومت کے صرف وعدے، منصوبے کیلئے 23 کروڑ روپے کے فنڈز فراہم نہ کئے جاسکے۔
خبر پڑھیں۔۔۔معروف اداکار کی گاڑی پر نامعلوم افراد کی فائرنگ
تفصیلات کے مطابق دل کے عارضہ میں مبتلا مریضوں کو علاج معالجے کی سہولتیں فراہم کرنے کیلئے گنگا رام ہسپتال کے شعبہ کارڈیالوجی کی اپ گرڈیشن کا منصوبہ تین برس قبل تشکیل دیا گیا۔ 23 کروڑ روپے کی لاگت سے شعبہ کارڈیالوجی میں انجیوگرافی مشین سمیت دیگر کارڈیک مشینری نصب کی جانی تھیں تاکہ دل کے مریضوں کو انجیوگرافی اور انجیوپلاسٹی کی سہولت فراہم کی جاسکے۔ تاہم سابق حکومت بھی صرف وعدوں پر ٹرخاتی رہی اور منصوبے کیلئے فنڈز نہیں دیئے گئے۔
خبر پڑھنا مت بھولیں۔۔۔لاہور میں گھنٹوں بجلی لوڈشیڈنگ کی وجوہات سامنے آگئیں
اب رواں مالی سال2018-19ءکے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں بھی کارڈیالوجی کی اپ گریڈیشن کا منصوبہ شامل ہی نہیں کیا گیا۔ گنگارام ہسپتال میں اس وقت پروفیسر آف کارڈیالوجی سمیت کنسلٹنٹ تو موجود ہیں لیکن شعبہ کارڈیالوجی میں ای سی جی، ایکوکارڈیوگرافی اور ای ٹی ٹی سمیت دل کے مریضوں کے صرف ابتدائی تشخیصی ٹیسٹ اور محدود علاج ہی میسر ہے۔
خبر لازمی پڑھیں۔۔گارڈن ٹاؤن انڈر پاس کے قریب خوفناک ٹریفک حادثہ، 4 افراد زخمی
گنگارام ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے متعدد بار کارڈیالوجی کی اپ گریڈیشن کیلئے فنڈز فراہم کرنے کی استدعا کی گئی لیکن تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔ اس صورتحال کی وجہ سے مریض علاج کیلئے پی آئی سی سمیت دیگر پرائیویٹ ہسپتالوں سے رجوع کرنے پر مجبور ہیں۔