زاہد چوہدری : ہسپتالوں میں ریفرل سسٹم لانے کےلئے پنجاب حکومت کی کمیٹی کا یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں اجلاس ہوا
وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر خواجہ سلمان رفیق نے صدارت کی،وائس چانسلر یو ایچ ایس پروفیسر احسن وحید راٹھور نے بطور کنوینر شرکت کی
صوبائی وزیر خواجہ سلمان رفیق نے کہا پنجاب میں ہر صورت ریفرل سسٹم پر کام کرنا ہو گا، ریفرل سسٹم آنے سے ہمارے بڑے ٹیچنگ ہسپتالوں کی کارکردگی بہتر ہوگی، ٹیچنگ ہسپتالوں میں او پی ڈی کی دوسری شفٹ شروع کیے بغیر مریضوں کے رش پر قابو نہیں پاسکتے،سالانہ دس ارب روپے تحصیل اور ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں جا رہے ہیں جو ناکافی ہیں، صحت کا موجودہ بجٹ بڑھانا پڑے گا،ریسکیو حکام نے ایک سال میں پنجاب کے مختلف اضلاع سے ریفر ہونے والے مریضوں کا ڈیٹا پیش کیا،
وی سی یو ایچ ایس پروفیسر احسن وحید راٹھور نے کہا پنجاب میں مریض خود پرائمری ہیلتھ یونٹس سے براہ راست بڑے ہسپتالوں میں آ تے ہیں، پرائمری اور سیکنڈری لیول پر سہولیات اور سٹاف کی کمی ہے، ہمارے ہسپتالوں میں ڈیٹا شئیرنگ کیلئے کوئی ڈیجیٹل نظام موجود نہیں،مریضوں کی مانیٹرنگ اور بہتر ریفرل کیلئے ڈیجیٹل پلیٹ فارم بنانا ضروری ہے،ٹیچنگ ہسپتالوں پر دباؤ کم کرنے کیلئے شہری علاقوں میں پرائمری اور سیکنڈری کئیر یونٹس قائم کرنا ہوگے، ہسپتالوں کی انٹری پر ایمرجنسی اور نان ایمرجنسی مریضوں کو علیحدہ کرنے کا کوئی نظام موجود نہیں،اس مقصد کیلئے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کو استعمال کیا جاسکتا ہے، ابتدائی طور پر لاہور ، فیصل آباد ، ملتان اور راولپنڈی میں ای ریفرل کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کیا جائے،کامیابی کی صورت میں ای ریفرل سسٹم کا دائرہ کار پورے صوبے تک بڑھا دیا جائے
پی آئی ٹی بی حکام کا کہنا ہے کہ ای ریفرل سسٹم کیلئے ہارڈ ویئر موجود، صرف لنک کرنے کی ضرورت ہے،
اجلاس میں پرنسپل سمز پروفیسر زہرہ خانم، ایم ڈی چلڈرن ہاسپٹل پروفیسر ٹیپو سلطان، ڈاکٹر زاہد پرویز اور لاہور، قصور اور شیخوپورہ کے ٹیچنگ ہسپتالوں کے سی ای آوز اور میڈیکل سپرنٹینڈنٹس نے بھی شرکت کی محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ اور محکمہ پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کے حکام بھی اجلاس میں موجود تھے ، پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن، پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ، ریسکیو 1122 کے نمائندوں نے بھی شرکت کی