سٹی42: چین کی پروڈکٹس پر امریکہ میں نافذ ٹیرف (محصولات) راتوں رات مزید بڑھ گئے، اب چین پر ٹرمپ ٹیرف 145 فیصد پر کھڑے ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے آج 11 اپریل کو جب واشنگٹن میں ہنوز 10 اپریل ہے، یہ دعویٰ کیا ہے کہ درحقیقت چین پر امپورٹ ٹیرف ہے ہی 145 فیصد۔
پاکستانی وقت کے مطابق صبح ایک بجے کے بعد یہ بریکنگ خبر آئی ہے کہ وائٹ ہاؤس نے واضح کیا ہے کہ امریکہ آنے والی چینی اشیاء پر 145 فیصد محصولات عائد کیے گئے ہیں۔
بدھ کے روز، ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ چین کی امریکہ آنے والی امپورٹس پر لیوی کو بڑھا کر 125 فیصد کر رہے ہیں۔
تاہم، انتظامیہ نے ابھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کل سامنے لائے گئے اعداد و شمار میں پہلے سے موجود 20 فیسد ٹیرف شامل نہیں تھا۔ جسے سب سے پہلے شامل کیا جانا چاہئے - اس طرح آج وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق چین کی امپورٹس پر امریکہ میں ٹیرف مجموعی طور پر 145 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔
کل 9 اپریل کو دنیا کے بہت سے ملکوں پر ٹرمپ ٹیرف نافذ ہو گیا تھا لیکن اس کا امریکہ کی سٹاک مارکیٹ اور امریکی انویسٹرز پر اتنا خوفناک اثر ہوا کہ کل بدھ کی سہ پہر ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹیرف کا نفاذ روک دیا اور اچانک یہ اعلان کیا کہ وہ دنیا پر ٹیرف کا نفاذ تین ماہ کے لئے روک رہے ہیں لیکن چین پر جو ٹیرف نافذ کر چکے ہین اس کی وصولی جاری رکھیں گے۔
کل کی چین نکی متعلقہ وزارتوں کے ترجمانوں نے بھی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے (20 فیصد کے بعد 34 فیصد اور اس کے بعد مزید 50 فیصد ٹیرف کو ملا کر 104 فیصد) ٹیرف کے جواب میں ٹوٹل 84 فیصد تک ٹیرف نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
آج وائت ہاؤس نے انکشاف کیا ہے کہ کل دنیا بھر کے نیوز میڈیا میں شائع ہونے والی چینی امپورٹس پر 104 فیصد ٹرمپ ٹیرف لگنے کی ہیڈ لائنز غلط تھیں، آج وائٹ ہاؤس بتا رہا ہے کہ یہ ٹیرف تو 145 فیصد ہے۔
ڈسکلیمر: ادارہ پوری کوشش کے ساتھ دستیاب معلومات کی بنا پر یہ سٹوری پوسٹ کر رہا ہے، تاہم اگر بعد میں چین پر ٹرمپ ٹیرف 145 فیصد سے بڑھا دیئے گئے یا اس 145 فیصد ٹیرف کو بھی وائٹ ہاؤس نے دنیا کی غلط فہمی قرار دیا تو وائٹ ہاؤس کے بتائے ہوئےنئے ٹیرف کی اطلاع کو الگ سے اپ ڈیٹ کیا جائے گا۔