(ویب ڈیسک)قومی اسمبلی نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو نیا قائد ایوان منتخب کرلیا ہے جس کے بعد شہباز شریف پاکستان کے وزیراعظم منتخب ہوگئے ہیں۔ نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے بڑے فیصلے کئے۔
تفصیلات کےمطابق پاکستان کے 23 ویں منتخب ہونے والے وزیراعظم شہباز شریف کا کہناتھا کہ اللہ تعالیٰ کاجتناشکراداکروں کم ہے،پاکستان کی تاریخ میں پہلی بارتحریک عدم اعتمادکامیاب ہوئی،اس ایوان نےایک سلیکٹڈوزیراعظم کوگھربھیج دیا،اس ایوان نےایک سلیکٹڈوزیراعظم کوآئینی طریقےسےگھربھیج دیا،سپریم کورٹ نےنظریہ ضرورت کوہمیشہ کیلئےدفن کردیا۔تبدیلی باتوں سےنہیں آتی، عمران خان کےجانےکےبعدڈالر8روپےسستاہوا۔
ملکی معیشت کی کشتی کوبچاناہےتواتحاد،اتفاق اورمحنت واحدنسخہ ہے،ملکی معیشت اس وقت گھمبیرحالات میں ہے۔74سالہ تاریخ میں سب سےبڑےتجارتی خسارےکاسامناہے،مہنگائی عروج پرہے،60لاکھ لوگ بےروزگارہوچکےہیں،ساڑھےتین سال میں انہوں نےکھربوں روپےکےقرضےلیے،71سال میں مجموعی طورپر 25ہزارارب روپےقرضہ لیاگیا،عمران نیازی نےساڑھے3سال میں 20ہزارارب روپےقرضہ لیا،بھکاریوں کی دنیامیں کوئی عزت نہیں ہوتی۔
نومنتخب وزیراعظم شہبازشریف کا کہناتھا کہ یکم اپریل سےکم از کم ماہانہ اجرت25ہزار روپے کررہےہیں،کم از کم ماہانہ اجرت25ہزار روپے کررہےہیں،،پینشنررز کی پنشن میں 10 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔رمضان میں ریلیف کیلئےرمضان پیکیج کےحوالے سےسستا آٹا لائیں گے،پنجاب بڑا بھائی ضرورہے لیکن پنجاب پاکستان نہیں۔سندھ ،بلوچستان اور خیبرپختونخوا بھی پاکستان کا حصہ ہے،چاروں صوبوں کو ترقی میں برابر کی سطح پرلائیں گے۔ پاک چین دوستی لازوال ہے،سی پیک منصوبوں کو آگے بڑھائیں گے،چین اور سعودی عرب ہمارے قریبی دوست ہیں،چین پاکستان کا دکھ کا ساتھی ہے۔
شہبازشریف کا کہناتھا کہ ایک خط پرڈرامہ کیاگیا،پتہ نہیں کونساخط آیا؟میں نےابھی تک وہ خط نہیں دیکھانہ کسی نےمجھےدکھایا،میری زرداری صاحب اور بلاول سے ملاقات مارچ کے اوائل میں ہوئی تھی، ہم نےفیصلہ کیا کہ تحریک عدم اعتماد کو آگے لے کر جائیں گے، پی ڈی ایم نےبھی ہمارےمؤقف کی تائید کی،اس کےبعدہم نے8 مارچ کو تحریک عدم اعتماد جمع کرائی،پارلیمنٹ کی سلامتی کمیٹی میں اس خط پران کیمرہ بریفنگ دی جائے،