ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کورونا کی تیسری لہر میں خطرناک اضافہ، مکمل لاک ڈاؤن پر غور

Complete Lockdown
کیپشن: Lock Down
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

قذافی بٹ: کورونا کی بگڑتی صورتحال، پنجاب حکومت کی مزدوروں سےدووقت کی روٹی بھی چھیننےکی تیاریاں،،پنجاب حکومت کا جان چھڑانے کیلئے مکمل لاک ڈاؤن پر غور،چیف سیکرٹری ایس او پیز پرعملدرآ مدکراسکے اور نہ ہی کورونا کی روک تھام کیلئے حکمت عملی مرتب کرسکے،پنجاب حکومت مکمل لاک ڈاؤن کیلئے این سی او سی کے اجلاس سے منظوری لے گی۔

ذرائع کے مطابق لاہور میں کورونا کےمثبت کیسزکی شرح 19 فیصد کی حد پارکرچکی ہے۔ چیف سیکرٹری ایس او پیز پرعملدرآمد کراسکےنہ ہی کورونا کی روک تھام کیلئے حکمت عملی مرتب کرسکے۔ اپنی جان چھڑانے کیلئے پنجاب حکومت نے اب مکمل لاک ڈاؤن پر غور شروع کر دیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مکمل لاک ڈاؤن کیلئے این سی او سی کے اجلاس سے منظوری لی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق لاہور سمیت راولپنڈی، گوجرانوالہ،فیصل آباد،ملتان اور گجرات میں بھی لاک ڈاؤن کی تجویز کی منظوری این سی او سی سے لی جائے گئی۔ پنجاب حکومت کےسمارٹ لاک ڈاؤن کے دوہفتے بھی مکمل ہوگئے ہیں،کل ہونیوالے اہم اجلاس میں بڑے فیصلے کئے جائیں گے۔ شہر کی تاجر برادری نے صوبے بھر میں لاک ڈاؤن لگانے کےحکومتی فیصلے سے قبل ہی مسترد کردیاہے۔ تاجروں کا کہناہےکہ حکومت اپنی نااہلی کو مکمل صوبہ بند کرکے نہ چھپائے۔ 

دوسری جانب گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران شہر میں 29 افراد مہلک وائرس کی زد میں آ کر جاں بحق ہوئے۔ 1408 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔ شہر میں کورونا وائرس سے 29 ہلاکتوں میں سے 14 میو ہسپتال، 6 جناح ہسپتال، 4 جنرل ہسپتال، 3 پنجاب انسٹیٹیوٹ آف نیوروسائنز ، ایک فرد ڈاکٹرز ہسپتال اور ایک نیشنل ہسپتال میں جاں بحق ہوا۔ اس وقت 1 ہزار186 کورونا سے متاثر افراد سرکاری و نجی ہسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔

 766 سرکاری 420 نجی ہسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔ 234 افراد کو وینٹی لیٹرز پر طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ ہیلتھ کیئر ورکرز بھی تیزی سے وائرس کی زد میں آنے لگے ہیں۔ ہیلتھ کیئر ورکرز میں کورونا کے پھیلاؤ کی شرح 12 فیصد ہو گئی ہے۔ صوبے میں 2 ہزار 778 ہیلتھ کیئر ورکرز کورونا وائرس کا شکار ہیں۔ 

واضح رہے سمارٹ لاک ڈاؤن کے پیش نظرتمام تفریحی پارکس مکمل بند کر دیئے گئے، شادی بیاہ کی تمام ان اینڈ آؤٹ  ڈور سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد کی گئی جبکہ ریسٹورنٹس پر صرف ٹیک اوے کی اجازت ہے اور ان اینڈ آؤٹ ڈور ہرطرح کی ڈائنگ پر پابندی عائد ہے۔کاروباری سرگرمیوں کی بات کی جائے تو  تمام بازار، مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے جبکہ ہفتہ، اتوار کے روز مکمل بند رکھنے کے احکامات ہیں۔