کورونا کے مریضوں کا علاج بدستور نظر انداز

11 Apr, 2020 | 10:18 PM

Malik Sultan Awan

(زاہد چوہدری) محکمہ سپیشلائز ہیلتھ کی نااہلی ، روسٹر میں سینئر ڈاکٹر،پروفیسرز کے نام غائب ہوگئے ، سرکاری ہسپتالوں میں صحت یاب ہونے والے مریضوں کے ٹیسٹوں میں بھی تاخیر ، بیشتر مریض صحت یابی کے باوجود ٹیسٹ نہ ہونے سے ڈسچارج نہ ہوسکے۔کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی اور میو ہسپتال کے پروفیسرز اور سینئر کنسلٹنٹس کا ڈیوٹی روسٹر نافذ ، کورونا کے مریضوں کا روزانہ کی بنیاد پر سینئر کنسلٹنٹس چیک اپ کریں گے ۔
کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج معالجے کے حوالے سے مسلسل نظر انداز کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کی نااہلی کی وجہ سے سینئر ڈاکٹرز کو ہسپتالوں میں کورونا وائرس کے مریضوں کا چیک اپ کرنے پر مامور نہیں کیا جاسکا ہے جس کے باعث مریضوں کی جانب سے نہ صرف شکایات سامنے آرہی ہیں بلکہ ہسپتالوں میں داخل کورونا کے مریضوں کو تندرست ہونے پر دوبارہ ٹیسٹ کرکے ڈسچارج کرنے کا عمل بھی سست روی کا شکار ہے ۔

کورونا وائرس کے کنفرم مریضوں کو ڈسچارج کرنے سے قبل دو مرتبہ ٹیسٹ نیگیٹو آنا لازمی ہے لیکن یہ ٹیسٹ اول تو بروقت ہو نہیں رہے اور اگر ٹیسٹ کیلئے نمونے حاصل کئے بھی جارہے ہیں تو ان کے زرلٹ آنے میں تاخیر کا سامنا ہے ۔

ادھر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی اور میو ہسپتال میں کورونا کے مریضوں کے علاج کیلئے میڈیکل ، پلمانالوجی ، انستھزیا سمیت دیگر شعبوں کے پروفیسرز سمیت سینئر کنسلٹنٹس کا ڈیوٹی روسٹر جاری کر دیا گیا ہے جس کے تحت کورونا کے زیر علاج مریضوں کا پروفیسرز اور سینئر کنسلٹنٹس یقینی بنائیں گے ۔

مزیدخبریں