سٹی42:امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ چیف جسٹس کا کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے حکومتی کارکردگی پر ازخود نوٹس لیں،عوام کے جذبات کی ترجمانی ہے, ہمارے حکمرانوں نے اب تک کرونا مسئلے کو سنجیدہ نہیں لیا۔
تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ چیف جسٹس کا کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے حکومتی کارکردگی پر ازخود نوٹس لیں،غریب اور نادار امداد کے حصول کیلئے مارے مارے پھرتے اور جگہ جگہ دھکے کھارہے ہیں،لاک ڈاؤن سے ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے سامنے انتظامیہ بے بس نظر آتی ہے،عوام کے جذبات کی ترجمانی کی جائے، ہمارے حکمرانوں نے اب تک کرونا مسئلے کو سنجیدہ نہیں لیا۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا حکومت یوٹیلٹی سٹورز پر خورونوش کی تمام اشیاءکی فراہمی کو یقینی بنائے،حکومت دیہاڑی دار طبقہ میں امداد نہیں پہنچا رہی،غریبوں کے گھروں میں فاقہ کشی کی نوبت آچکی ہے،انہوں نے کہا حکومت امدادی رقوم کی تقسیم کیلئے مربوط اور منظم نظام بنائے تاکہ مستحقین کی باعزت امداد کو یقینی بنایا جاسکے۔
واضح رہے گزشتہ ماہ ملکی معاشی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا اور پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کہتے ہیں مجھے حوریں نظر آتی ہیں لیکن تبدیلی کا جنون قبر میں سکون پر آ کر ختم ہو گیا ہے، نجکاری حکومت کی ناکامی ہے اور موجودہ حکمرانوں نے عوام کو منہگائی اور بے روزگاری کے سواکچھ نہیں دیا، یہ حکمران تو کورونا وائرس سے زیادہ خطرناک ہیں.
ان ہاؤس تبدیلی کی بات عوام کے ساتھ ایک اور مذاق ہے۔آئی جی سندھ سے متعلق سوال پر سینیٹر سراج الحق نے جواب میں کہناتھا کہ آئی جی سندھ کو سینڈوچ اور انا کا مسئلہ بنا دیا گیا ہے، سرکاری ملازم کے معاملے پر وفاق اور صوبے میں جھگڑا چل رہا ہے جو انتہائی افسوسناک ہے، حکومت کشمیر کے معاملے پر صرف لفاظی کر رہی ہے، عملی طور پر کچھ نہیں ہو رہا۔