شہریوں کو کورونا سے محفوظ رکھنے میں مصروف پولیس فورس کی حفاظت اولین ترجیح ہے

11 Apr, 2020 | 08:53 AM

Shazia Bashir

لاہورکر ائم رپو رٹر: ڈی آئی جی آپریشنز لاہور رائے بابر سعیدنے کہا ہے کہ ناکوں ، تھانہ جات اور  پبلک ڈیلنگ مقامات پر تعینات لاہور پولیس کے افسران اور جوان کسی بھی دوسرے شخص سے زیادہ کورونا وائرس کے خطرات کا سامنا کرتے ہیں۔

لاہور پولیس کورونا وائرس کے پھیلائو کے خطرات کے پیش نظر اپنی فورس کی حفاظت کے لئے بھرپوراقدامات عمل میں لارہی ہے، پولیس ناکوں،تھانوں سمیت پبلک ڈیلنگ مقامات پر تعینات تمام پولیس ملازمین کوحفاظتی سامان کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے۔تھانوں اور لاہور پولیس کے تمام دفاتر میں جراثیم کش ادویات کا سپرے بھی باقاعدگی سے کیا جارہا ہے۔

تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے ڈی آئی جی آپریشنزرائے بابر سعید نے کہا کہ پولیس فورس میں اب تک30 ہزار سے زائد حفاظتی ماسک،12ہزار سے زائد سینیٹائزرز،70 ہزار گلوز،3500 سیفٹی سوٹس،01 ہزار سے زائد حفاظتی عینکیں اور 1200سے زائد پی پی ای کِٹس تقسیم کی جاچکی ہیں۔ رائے بابر سعید نے کہا کہ پولیس جوان فیلڈ ڈیوٹی اور پبلک ڈیلنگ کی وجہ سے کورونا وائرس کے خطرات کا سامنا کرتے ہیںجس کے پیش نظر شہریوں کو کورونا سے محفوظ رکھنے میں مصروف پولیس فورس کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ پولیس افسران اور جوان کورونا وائرس سے بچاؤ کی حفاظتی تدابیر پر سختی سے عمل کریں، ڈی آئی جی آپریشنز رائے بابر سعید نے بتایا کہ شہر میں جاری جزوی لاک ڈاون کے18ویںروز دفعہ 144 کی خلاف ورزی پرلاہور کے مختلف تھانوں میں مجموعی طور پر1618 ایف آئی آرز درج کی گئیں۔

ناکوں پرابتک مجموعی طور پر01 لاکھ34 ہزار160 افرادکو روک کرشہر یوں سے پوچھ گچھ کی گئی جبکہ غیر ضروری طورپرسڑکوں پر آنیوالے01 لاکھ 24 ہزار 987 شہریوں اور گاڑی مالکان کو وارننگ جاری کر کے گھروں کو واپس بھیجا گیا۔انہوںنے بتایا کہ غیر ضروری طور پر باہر آنے والے 3857شہریوں سے دوبارہ باہر نہ نکلنے بارے شورٹی بانڈزبھی لئے گئے۔

شہر میں سڑکوں پر آنے والی چھوٹی بڑی 01 لاکھ 14 ہزار 692 وہیکلزکو چیک کیا گیا ۔ مجموعی طور پر66033موٹر سائیکلوں،17577 رکشوں،3009 ٹیکسیوں،21846 کاروں اور6227بڑی گاڑیوں کوبھی روک کرمالکان سے شہر میں گھومنے پھرنے کی وجہ پوچھی گئی جبکہ خلاف ورزی کرنے والی4702موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کو مختلف تھانوں میں بند کیا گیا۔

مزیدخبریں