سٹی42: ایس ایچ اوز نے آئی جی کا سروس ڈلیوری کا ماٹوایک ماہ میں روند کر رکھ دیا، شہریوں کی شنوائی کیلئے ایس ایچ اوزکو روزانہ دو گھنٹے دفترمیں موجود رہنے کا حکم دیا تھا، اوسطاً روزانہ ڈیڑھ ماہ بعد ہی 180 سے زائد ایس ایچ اوزکے دفاتر میں کیمرےب ند جبکہ 70 فیصدایس ایچ اوزدفاتر میں موجودہی نہیں ہوتے۔
تفصیلات کے مطابق آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی نے صوبہ بھر میں افسران کو انکی مرضی کی تعیناتیاں اورسروس ڈلیوری کو اولین ترجیح بنانے کا حکم دیا تھا، اس پر عملدرآمد کروانے کیلئے تمام تھانوں میں ایس ایچ اوزکےدفاتر میں کیمرے نصب کروائے گئےتھے اور ہدایات جاری کی گئی تھیں کہ ایس ایچ اوزروزانہ 2 گھنٹے دفاتر میں شہریوں کی شکایات سنیں گے۔
ڈی آئی جی آئی ٹی کی رپورٹ کےمطابق لاہورسمیت صوبہ بھر کے تھانوں میں نصب کیمرے خراب ہونا شروع ہوگئے ہیں اور صوبہ بھر کے تھانوں میں سے25 فیصد کیمرے بند ہیں جبکہ10 فیصد تھانوں میں ایس ایچ اوزبھی اپنے کمروں میں نہیں پائے گئے۔
لاہورکے18 فیصد تھانوں کے کیمرے بند پائے گئے، جس پرڈی آئی جی آئی ٹی ذوالفقارحمید نےمتعلقہ ڈی پی اوز اور ایس پیز سے رپورٹ طلب کرلی ہے جس کے بعد سخت ایکشن متوقع ہے۔