ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک اور اسرائیلی اخبار نے  "عمران خان کے حق میں " رپورٹ شائع کر دی

Imran Khan PRI, City42, Jerusalem Post
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:ایک اور اسرائیلی اخبار نے  "عمران خان کے حق میں " یکطرفہ رپورٹ شائع کر دی.

یروشلیم پوسٹ نے  پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں پیر کے روز اور  پیر منگل کی درمیانی رات ہونے والی بعض گرفتاریوں کے متعلق ایک یکطرفہ سٹوری آج 10 ستمبر کی صبح شائع کی جس میں  عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی کے کارکنوں کے اسلام آباد میں جلسہ کے  دوران راولپنڈی کی چونگی نمبر 26 کی پولیس چوکی پر پتھراؤ کے واقعہ کو بڑھا چڑھا کر "پولیس کے ساتھ جھڑپیں" بنا کر پیش کیا گیا اور بتایا گیا کہ پاکستان کی پولیس نے عمران خان کے حامی کئی لا میکرز کو حراست میں لے لیا ہے اور ان کی رہائی کا مطالبہ کرنے والوں نے پولیس کے ساتھ جھڑپیں شروع کر دی ہیں۔   اس سٹوری میں پی ٹی آئی کے رہنما زلفی بخاری کی ایک ٹویٹ پوسٹ کو بھی شامل کیا گیا جس میں بخاری نے دعویٰ کیا کہ اتوار کے روز ہونے والے "احتجاج" نے پاکستان میں حکومت کی ریڑھ کی ہڈی کو ہِلا کر رکھ دیا ہے۔ 

اس سٹوری میں پولیس پر پی ٹی آئی کے کارکنوں کے پتھراؤ کے واقعہ کے ساتھ  علی امین گنڈاپور کی سنگ جانی مین انتہائی قابلِ اعتراض تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات کو اچھالا گیا کہ فوج پر تنقید کی گئی۔

اس یکطرفہ سٹوری میں اتوار کے روز اور پیر کے روز ہونے والے واقعات کو بڑھا چڑھا کر  بیان کرنے کے ساتھ حکومت اور پولیس کے مؤقف کو نہ ہونے کے برابر جگہ دی گئی۔  

اس سے پہلے چید روز قبل اسرائیل کے روزنامہ ٹائمز آف اسرائیل نے ایک مضمون میں عمران خان کو اسرائیل اور پاکستان کے درمیان تعلقات کے لیے موزوں شخصیت قرار دیتے ہوئے  پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کو اسرائیل اور پاکستان کے درمیان تعلقات کے لیے موزوں ترین شخصیت قرار دیا تھا۔

ٹائمز آف اسرائیل میں شائع ہونے والے آرٹیکل کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی گولڈ اسمتھ فیملی سے رشتہ داری خاص طور پر جمائمہ گولڈ اسمتھ سے ازدواجی تعلق ایک حقیقت ہے۔  بانی پی ٹی آئی اسرائیل اور پاکستان کے تعلقات کی موجودہ نوعیت کو بدل سکتے ہیں۔

اسرائیل کے ان دونوں اخبارات میں عمران خان کے متلق پیشہ ورانہ گنجائش سے  کہیں زیادہ ہمدردانہ رویہ کے اظہار پر پاکستان مین ایک بار پھر یہ باتیں ہو رہی ہیں کہ عمران خان کو یہودی لابی خصوصاً اسرائیل کی سرگرم حمایت حاصل ہے۔  عمران خان اور پی ٹی آئی نے ان اسرائیلی اخبارات میں شائع ہونے والے مواد اور  اس حوالے سے پاکستان مین ہونےوالی تنقید دونوں پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے 

  


اخبار میں شائع مضمون کے مطابق عمران خان اسرائیل کے بارے میں پاکستان کے مؤقف پر نظرثانی کے لیے زیادہ کھلے ہو سکتے ہیں، اسرائیل اور اتحادیوں کو یقینی بنانا چاہیے بانی پی ٹی آئی کو پاکستانی سیاست میں حصہ لینے کی آزادی حاصل ہو۔