پی ٹی آئی کے چئیرمین بیرسٹر علی گوہر کو رہا کر دیا گیا

10 Sep, 2024 | 06:39 PM

سٹی42:  پی ٹی آئی کے چئیرمین  بیرسٹر گوہر علی کو  رہا کردیا گیا۔ انداد دہشت گردی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے بیرسٹر گوہر کو سنگ جانی تھانہ میں درج مقدمہ سے ڈسچارج کر کے رہا کرنے کے حکم کے ساتھ شعیب شاہین کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کو نظر انداز کرتے ہوئے ملزم شعیب شاہین کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم بھی دے دیا جبکہ زین قریشی، شیر افضل مروت، احمد چٹھہ، نسیم شاہ اور دیگر ملزموں کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر  فیصلہ محفوظ کر لیا۔

 اسلام آباد پولیس کے مطابق  بیرسٹر گوہر علی کو تھانہ سنگ جانی  کے مقدمے میں ڈسچارج کردیا گیا ہے۔

پیر کے روز اسلام آباد پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے چئیر مین بیرسٹر گوہر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سے گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کو بھی پارلیمنٹ کے باہر سے گرفتار کیا تھا۔ 

پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے خلاف مقدمات 3 تھانوں میں درج کیے گئے تھے،۔ یہ مقدمات اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر2024کے تحت درج کیے گئے تھے، ان مقدمات میں کار سرکار میں مداخلت، توڑ پھوڑ اور دفعہ 144کی خلاف ورزی کی دفعات شامل ہیں۔ پپولیس ذرائع کے مطابق مقدمات تھانہ نون اور تھانہ سنگجانی میں درج کیےگئے ہیں۔

ولیس نے آج شعیب  شاہین اور شیر افضل مروت کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا جہاں ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔  جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے شعیب شاہین کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست اور اس کے ساتھ ملزم کے وکیل کی جانب سے ملزم کو مقدمہ سے ڈسچارج کرنے کی درخواست کی سامعت مکمل کر کے فیصلہ محفوظ کر لیا۔  بعد ازاں جج نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے شعیب شاہین کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

جج نے دیگر ملزموں  شیر افضل مروت، زین قریشی، عامر  ڈوگر، نسیم شاہ ایم این اے، احمد چٹھہ ایم این اے اور دیگر ملزموں کے ریمانڈ کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ۔ جج نے بیرسٹر گوہر کو اس کیس سے ڈسچارج کر کے رہا کرنے کا بھی حکم دیا،

 اتوار کو  پی ٹی آئی نے اسلام آباد  کے نواحی گاؤں سنگ جانی کی مویشی منڈی میں جلسہ کیا تھا  جس کے لیے اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو شام 7 بجے تک جلسہ کرنے کا این او سی جاری کیا تھا لیکن اس کے باوجود جلسہ دیر تک جاری رکھا گیا۔تحریک انصاف کے جلسے کے قریب 26 نمبر چونگی پر جلسے میں شرکت کے لیے آنے والے کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم  ہوا جس میں جلسے کے شرکا نےپتھراؤ کیا ۔ جلسہ کو وقت کے مطابق ختم کروانے کے لئے جس اہلکار کو بھیجا گیا اسے جلسہ کے منتظمین نے مبینہ طور پر حبس بے جا میں رکھا۔ 

مزیدخبریں