سٹی42: خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور منگل کی صبح علی الصبح اسلام آباد سے پشاور کے لئے روانہ ہوگئے۔
ذمہ دار ذرائع نے بتایاکہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اسلام آباد سے پشاور کیلئے روانہ ہوگئے ہیں۔ وہ پیر کی سہ پہر سے منظر عام سے غائب تھے۔ اس دوران ان کے مشیراطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی گرفتاری کا خدشہ ظاہر کیا تاہم سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے علی امین کی گرفتاری کی تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو گرفتار نہیں کیا گیا وہ محفوظ ہیں۔ بعد مین اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی کے سابق سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ وزیراعلیٰ علی امین سے رابطہ ختم ہو گیا ہے اور وزیر اعلیٰ کی سکیورٹی کے لئے ان کے ساتھ موجود عملے سے بھی رابطہ نہیں ہو رہا، سب، فون بند ہیں۔ عمر ایوب نے انکشاف کیا تھا کہ علی امین کو اسلام آباد میں "اسٹیبلشمنٹ" نے چائے کے کپ پر بلایا تھا، وہ اب تک واپس نہین آئے نہ ان سے رابطہ ہو رہا ہے۔
اسلام آباد کے تھانہ سنگجانی میں جلسہ ضوابط کی خلاف ورزی اور ریاست مخالف تقاریر پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف مقدمہ درج ہے، مقدمے میں ضلعی انتظامیہ کے افسر کو حبس بے جا میں رکھنے کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
اب منگل کی صبح ذرائع کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور کو اسلام آباد سے واپس پشاور روانہ کر دیا گیا ہے۔