سٹی42:: اسلام آباد کے نواحی گاؤں سنگ جانی میں پی ٹی آئی کے جلسہ میں صحافی خواتین کو خاص طور سے اور تمام صحافیوں کو عمومی طور پر شدید بد زبانی اور بے ہودہ گوئی کا نشانہ بنائے جانے پر پاکستان بھر کے صحافی سراپا احتجاج بن گئے۔ اسلام آباد میں پارلیمنٹ کی رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں نے علی امین گنڈاپور کی صحافی خواتین کے متعلق غلیظ زبان مین بے ہودی الزام تراشی اور تما مصحافیوں کو بھی دھمکیاں دینے پر احتجاج کرتے ہوئے پارلیمنٹ کی کارروائی کا بائیکاٹ کر دیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اتوار کو سنگ جانی کے جلسے میں اختلاف رکھنے والے صحافیوں کو کھلی دھمکیاں دیں اور خاتون صحافیوں کیلئے بھی غلیظ زبان استعمال کی۔
لاہور پریس کلب
صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری نے ایک بیان میں کہاکہ معافی مانگنے تک گنڈاپور کی میڈیا کوریج کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔
راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس
راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس نے کہا کہ علی امین اپنی سیاسی ناکامی کا ذمے دار میڈیا کو نہ ٹھہرائیں۔
ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز
ایسوسی ایشن آف الیکڑانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز نے مطالبہ کیاکہ تحریک انصاف کو چاہیے کہ نازیبا الفاظ پر علی امین سے باز پرس کرے۔
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے نازیبا زبان کے استعمال پر علی امین گنڈا پور سے معافی کا مطالبہ کیا۔
عورت فاؤنڈیشن
پاکستان میں عورتوں کی فلاح اور ان کے حقوق کے لئے کام کرنے والی سب سے پرانی اور ملک کی سب سے بڑی این جی او عورت فاؤنڈیشن نے بھی علی امین گنڈاپور کے عورتوں کے متعلق بے ہودہ کلام پر سخت احتجاج کیا۔ عورت فاؤنڈیشن کے علی امین گنڈاپور پر سائیبر کرائمز ایکٹ کے تحت مقدمہ چلانے کا بھی مطالبہ کیا۔
کراچی پریس کلب
ادھر کراچی پریس کلب کی مجلس عاملہ نے بھی علی امین گنڈاپور کے معافی مانگنے تک کراچی میں ان کی میڈیا کوریج کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کے پی ٹی آئی کے جلسے میں صحافیوں کے خلاف نازیبا بیان پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر ،عمر ایوب اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے غیر مشروط معافی مانگ لی۔
پارلیمنٹ میں صحافیوں کا بائی کاٹ
آٹھ ستمبر کے جلسے میں علی امین کے بے ہودہ بیان پر آج صحافی برادری نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاسوں کا بائیکاٹ کیا۔
بائیکاٹ کرنے پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب انہیں منانے پریس گیلری پہنچے تو وہاں صحافیوں نے احتجاج کیا۔
اس موقع پر ایک خاتون صحافی نے کہا کہ الزامات کنٹینرز کے اسٹیج سے لگتے ہیں تو کارکن میڈیا کے دشمن ہوجاتے ہیں۔ پی ٹی آئی کا کوئی جلسہ ایسا نہیں ہوا، جس میں صحافیوں پر پتھراؤ نہ کیا گیا ہو، صحافیوں کی عزت کرنے کا بیان بعد میں نہیں، کنٹینرز سے ہی آنا چاہیے۔
صحافیوں نے علی امین کے معافی مانگنے تک پی ٹی آئی کی کوریج کا بائیکاٹ جاری رکھنے کا اعلان کیا۔
تاہم عمر ایوب کی اس یقین دہانی پرکہ علی امین گنڈاپور بھی معافی مانگیں گے، رپورٹرز نے بائیکاٹ ختم کر دیا۔