سوات: غیر قانونی عمارتوں، ہوٹلز کیخلاف ایکشن کا اعلان

10 Sep, 2022 | 10:11 AM

ویب ڈیسک: سوات میں سیلاب نے بڑے بڑے ہوٹلوں کا نام و نشان تک مٹا دیا، جو راستے میں آیا بہہ گیا، تعمیراتی شاہکار، خوبصورت ہوٹل، پل، سڑکیں سب تنکوں کی طرح بہہ گئے۔

ڈپٹی کمشنر سوات جنید خان نے دریا کنارے آباد غیر قانونی عمارتوں اور ہوٹلز کے خلاف ایکشن لینے کا اعلان کردیا۔وادی سوات کےحسین ترین مقامات، بحرین، کالام اور گبین جبہ اپنی خوبصورتی کیلئے دنیا بھر میں شہرت رکھتے ہیں۔

2010 کےتباہ کن سیلاب کےبعد متاثرہ دور دراز اور دشوار گزار علاقوں میں سڑکیں بنی تو سیاحوں کا سمندر امڈ آیا، دیکھتے ہی دیکھتے کیا ریسٹ ہاؤس، کیا ہوٹل اور کیا رہائشی مکانات سب کے درواز ے سیاحوں کے لیے کھول دیے گئے۔ سوات میں ہوٹل کی تعمیر کے لیے ضلعی انتظامیہ اور تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن لائسنس جاری کرتی ہے۔

 سربراہ ڈپٹی کمشنر سوات جنید خان نےکہاکہ غیر قانونی تعمیرات کیلئے لائسنس دینے والے اداروں کے خلاف کارروائی کا وعدہ کیا اور ساتھ ہی دریا کنارے آباد غیر قانونی عمارتوں اور ہوٹلز کے خلاف ایکشن لینے کا بھی اعلان کیا۔

سیلاب کے سبب مالاکنڈ ڈویژن میں 66 افراد جاں بحق اور 47 افراد زخمی ہوئے، 2336 رہائشی مکانات مکمل تباہ ہوئے، لینڈ مافیا اور غیر قانونی تعمیرات کرنے والوں کے خلاف ایکشن اگر پہلے لے لیاجاتا تو نقصان کم ہوسکتا تھا۔

مزیدخبریں