(ویب ڈیسک)فیس بک نے اپنی پہلی سمارٹ عینک لانچ کی ہے جس کے ذریعے آپ موسیقی سننے کے علاؤہ کالز کر سکتے ہیں، تصویریں لے سکتے ہیں اور چھوٹی ویڈیوز بنا کر شیئر کر سکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مواصلاتی انقلاب سے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے انقلاب تک نوع انسانی نے ایک تیزتر تبدیلیوں کا سفر طے کیا ہےاور اس تیز تر اور تیز ترین میں بدلنے کے لئےاب آرٹی فیشل انٹیلی جنس میدان میں آگئی۔
رپورٹ کے مطابق چشمے کے معروف ترین برانڈ ''رے بین''نے فیس بک کی مدد سے انفارمیشن ٹیکنالوجی ا ور آرٹی فیشل انٹیلی جنس کے ملاپ کا کامیاب تجربہ کیا ہے، فیس کے سی ای او مارک زکربرگ کا کہنا تھا کہ ’ہم بہت لمبے عرصے سے یقین رکھتے تھے کہ گلاسز نئے کمپیوٹنگ پلیٹ کا اہم حصہ ہوں گے،فیس بک نے کہا ہے کہ وہ صارفین کی اجازت کے بغیر ڈیٹا استعمال نہیں کرے گی۔
ان گلاسز کے ذریعے آپ اپنی آواز سے کیمرہ استعمال کر سکیں گے اور عینک کے اوپر لگی ایل ای ڈی لائٹ سے کیمرہ آن ہونے کا پتا چلے گا تاکہ دوسرے کو علم ہو سکے کوئی ان کی تصویر لے رہا ہے،اس چشمے کے فرنٹ پر کیمرے لگائے گئے ہیں جبکہ کمانیوں پر چھوٹے سپیکرز اور مائیک نصب ہیں۔
ہائی ریزولیوشن تصاویر سمیت 30 سیکنڈ کی فوٹیج بنانے کی اہلیت رکھنے والا چشمہ خود بخود فیس بک پر لاگ ان ہوسکے گا جس کے بعد فیس بک کی ایک خصوصی ایپ کے ذریعے کچھ بھی پوسٹ یا ڈیلیٹ کیا جاسکے گا۔
فیس بک نے اس حوالے سے گائیڈ لائن میں لکھا ہے کہ نجی جگہوں جیسے پبلک باتھ رومز میں اسے بند کر دیں اور کسی کو ہراسان کرنے یا کسی بھی قسم کا غیر قانونی استعمال نہ کریں۔
اٹالین برانڈ'' رے بین'' کے مالک ایسی لورلگزوٹیکا گروپ کے ڈائرکٹر فیبیو بوروسی کاکہنا ہے کہ ''ر ے بین'' نے 1952 میں اپنا ایک چشمہ ''وے فارر(way farer)'' کے نام سے متعارف کرایا تھا جسے اب مزید جدید بنا کر کول ٹیکنالوجیز کے ساتھ پیش کیا جارہا ہے۔
We baked privacy into these glasses from the start, with input from third-party experts and we will continue to engage in open conversation with experts and the public as we continue on our journey to delivering AR glasseshttps://t.co/2QcbEgdoGb
— Boz (@boztank) September 9, 2021
یادرہے'' گوگل گلاس'' کے نام سے متعارف کرائے جانے والے ایسے پراجیکٹ کو پرائیویسی کے قوانین کے باعث پابندی کاسامنا کرنا پڑا تھا،سنیپ چیٹ کی جانب سے متعارف کرائے جانےوالے کیمرے والی عینک ''سپیکٹکلز '' مارکیٹ میں توہے لیکن مہنگی اور عام صارفین کی پہنچ سے دور ہے۔