شہزاد خان: لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے امید ظاہر کی ہے کہ چینی وزیراعظم کے دورہ پاکستان سے پاکستانی معیشت کو وسیع پیمانے پر فوائد حاصل ہونگے۔
لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک بیان میں لاہور چیمبر کے صدر میاں ابوذر شاد، سینئر نائب صدر انجینئر خالد عثمان اور نائب صدر شاہد نذیر چودھری نے کہا کہ یہ دورہ پاکستان کے لیے چینی سرمایہ کاری میں اضافہ کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔
چیمبر کے صدر ابوزر شاد نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں ملکر معاشی ایجنڈا تشکیل دیں۔ بلیک اکانومی کا مکمل خاتمہ کیا جائے ہم ساتھ دیں گے۔ ابوذر شاد نے کہا کہ چین سے تمام کاروبار مقامی کرنسی میں کیا جائے ۔ نظام عدل اور انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات ہمیشہ مضبوط رہے ہیں لیکن یہ دورہ ان تعلقات کو مزید ایک قدم آگے لے جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ توانائی، ٹیکنالوجی، انفراسٹرکچر اور مینوفیکچرنگ جیسے اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کی ایک نئی لہر آئے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ سی پیک پہلے ہی ایک مضبوط بنیاد فراہم کر چکا ہے اور یہ دورہ تجارتی مواقع کو وسعت دینے اور مشترکہ منصوبہ سازی کی راہ ہموار کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کا فروغ مقامی صنعتوں کی ترقی اور چین کے ساتھ پاکستان کے تجارتی توازن کو بہتر بنانے کے لیے ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کی مہارت اور ٹیکنالوجی پاکستان میں بالخصوص ایس ایم ایز کی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔
لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداروں نے کہا کہ چینی وزیراعظم کا دورہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ چین پاکستان کی ترقی میں مسلسل کردار ادا کرنے کا خواہشمند ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی کی منتقلی کو بہتر بنانے کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں، خاص طور پر ایسی صنعتوں میں جدت پر توجہ دی جائے جو چین کی جدید مہارت سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔