'قیادت کا مطلب ذمہ داری قبول کرنا ہے نہ کہ بہانے بنانا'

10 Oct, 2024 | 07:04 PM

 سٹی42:  صنعت کار رتن ٹاٹا کے انتقال سےبھارت میں عام لوگ  غمزدہ  ہیں۔ پارسی مذہب کے پیروکار اس ارب پتی اس صنعتکار میں ایسا کیا تھا کہ آج اس کے دیہانت پر ہر آنکھ سے آنسو ٹپک پڑا ہے۔ بھارت کے میڈیا میں ترن ٹاٹا جی کی زندگی پر خصوصی مضامین شائع کئے جا رہے ہیْں اور ان سے وابستہ اچھی اچھی یادیں شئیر کی جا رہی ہیں۔ آیئے بھارت کے اس عظیم  صنعتکار اور بزنس ٹائیکون کی حیات و خدمات پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

رتن ٹاٹا کی پیدائش اور تعلیم

رتن ٹاٹا 28 دسمبر 1937 میں ممبئی میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد کا نام نول ٹاٹا اور والدہ کا نام سونی ٹاٹا تھا۔ صرف 17 سال کی عمر میں، رتن ٹاٹا نے نیویارک، امریکہ کی کارنیل یونیورسٹی میں پڑھنا شروع کیا اور یہاں سے آرکیٹیکچر اور انجینئرنگ میں ڈگری حاصل کی۔ 1962 میں گریجویشن کرنے کے بعد وہ سب سے پہلے ٹاٹا کمپنی میں بطور اسسٹنٹ شامل ہوئے۔ رتن ٹاٹا نے اپنے کریئر کا آغاز جمشید پور سے کیا تھا۔ انہوں نے ٹاٹا انجینئرنگ اور لوکوموٹیو کمپنی میں 6 ماہ کی ٹریننگ لی، جسے اب ٹاٹا موٹرز کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس کے بعد انہوں نے ٹاٹا اسٹیل میں کام کیا۔ 1965 میں انہیں TISCO کے انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ میں بھیج دیا گیا۔ یہاں انہوں نے بطور ٹیکنیکل آفیسر کام کیا۔

رتن ٹاٹا کا خاندان

ٹاٹا جو زندگی بھر غیر شادی شدہ رہے، ان کے پسماندگان میں ایک بھائی، جمی ٹاٹا، اور ان کی والدہ کی جانب سے دو سوتیلی بہنیں ہیں۔ ان کا ایک سوتیلا بھائی نول ٹاٹا بھی ہے جو ٹرینٹ کے چیئرمین ہیں۔ خاندان کے افراد کے علاوہ، ٹاٹا سنز کے چیئرمین نٹراجن چندرشیکرن اور ٹاٹا کے قریبی دوست مہلی مستری اسپتال میں تھے۔ وہ 10 سال کی عمر میں اپنے خاندان سے الگ ہو گئے۔ اس کے بعد انہیں ان کی دادی نواج بائی ٹاٹا نے ایک پارسی یتیم خانہ کے ذریعے گود لے لیا تھا۔ رتن ٹاٹا کی پرورش ان کے سوتیلے بھائی نول ٹاٹا کے ساتھ ہوئی۔

رتن ٹاٹا کے سب سے قریبی لوگ

رتن ٹاٹا پالتو جانوروں سے محبت کرتے تھے، وہ  خاص طور پر کتوں سے بہت محبت کرتے تھے۔ رتن ٹاٹا جی نے  ٹاٹا گروپ کے ہیڈکوارٹر بمبئی ہاؤس نے آس پاس کے آوارہ کتوں کے لیے ایک رہائش اور خوراک کا خاص انتظام کیا تھا۔ دی اکنامک ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو میں ٹاٹا ٹرسٹ کے اس وقت کے سی ای او، آر وینکٹ رامنن سے ٹاٹا کی قربت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ چیئرمین کے قریب صرف دو لوگ تھے۔ ٹیٹو اور ٹینگو، جرمن شیفرڈ کتے جو ان کے گھر میں رہتے تھے۔ بعد میں بڑھاپے کی وجہ سے ان دونوں کی موت ہو گئی۔


رتن ٹاٹا، ٹاٹا سنز کے چیئرپرسن 

رتن ٹاٹا نے 1962 میں ٹاٹا گروپ میں رسمی شمولیت اختیار کی۔ اس وقت کے ٹاٹا سنز کے چیئرپرسن جے آر ڈی ٹاٹا جب 1991 میں میں اپنے عہدے سے ریٹائر ہونے لگے تو انہوں نے رتن ٹاٹا کو اپنا جانشین نامزد کیا۔ بالآخر انہوں نے 1991 میں اپنے پیشرو جے آر ڈی ٹاٹا کی موت کے بعد گروپ کی قیادت سنبھالی۔

رتن ٹاٹا جی کی مجموعی دولت

فارچیون انڈیا-واٹر فیلڈ ریسرچ کے مطابق رتن ٹاٹا کی ذاتی دولت کا تخمینہ 16,448 کروڑ ہے، جس میں سے زیادہ تر ٹاٹا گروپ کمپنیوں میں ان کے حصص کی وجہ سے ہے۔ وہیں ان کے دور میں ٹاٹا گروپ کی ترقی اور دولت کی بات کریں تو 2012 میں 74 سال کی عمر میں رتن ٹاٹا کے ریٹائر ہونے کے وقت ٹاٹا گروپ کی کل آمدنی 100 بلین ڈالر تھی۔


 رتن ٹاٹا کی شراب سے دوری

رتن ٹاٹا پیتے نہیں تھے اور نہ ہی سگریٹ پیتے تھے۔ وہ پالتو جانور خاص طور پر کتوں سے محبت کرتے تھے، انہوں نے ٹاٹا گروپ کے ہیڈکوارٹر بمبئی ہاؤس کی قریبی گلیوں کے کتوں کے لیے ایک کینیل بنایا  اور وہاں انہیں خوراک فراہم کرنے کا مستقل بندوبست کیا۔ دی اکنامک ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو میں ٹاٹا ٹرسٹ کے اس وقت کے سی ای او آر وینکٹ رامنن سے جب آر این ٹی سے ان کی قربت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ چیئرمین کے قریب صرف دو لوگ تھے۔ ٹیٹو اور ٹینگو، جرمن شیفرڈ جو ان کے گھر میں ہر جگہ پر رہتے تھے۔ بعد میں بڑھاپے کی وجہ سے ان دونوں کتوں کا انتقال ہوگیا۔ وفات کے وقت بھی ٹاٹا جی کے پاس دو کتے موجود تھے۔   

رانچی میں کینسر ہسپتال کی بنیاد

رتن ٹاٹا کا جھارکھنڈ سے گہرا لگاؤ ​​تھا۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے جھارکھنڈ کے لوگوں کی صحت کی سہولیات کے لیے 2018 میں یہاں ایک کینسر اسپتال کی بنیاد رکھی۔ اس ہسپتال کا کام اس وقت جاری ہے اور جلد شروع ہو جائے گا۔ یہ شمال مشرقی ہندوستان کا سب سے بڑا کینسر اسپتال ہوگا۔

ٹاٹا گروپ کے تعلیم کیلئے بڑے عطیات

رتن ٹاٹا تعلیم، طب اور دیہی علاقوں کی ترقی کے حامی مانے جاتے تھے۔ انہوں نے کئی متاثرہ علاقوں میں بہتر پانی فراہم کرنے کے لیے یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز فیکلٹی آف انجینئرنگ کو سپورٹ کیا۔ ٹاٹا ایجوکیشن اینڈ ڈیولپمنٹ ٹرسٹ نے 28 ملین ڈالر کا ٹاٹا اسکالرشپ فنڈ جاری کیا جس کی مد سے کارنیل یونیورسٹی ہندوستان کے انڈرگریجویٹ طلباء کو مالی امداد فراہم کر رہی ہے۔ اس سالانہ اسکالرشپ کے تحت ہر سال 20 طلباء کی مدد کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ ٹاٹا گروپ کی کمپنیوں اور ٹاٹا خیراتی اداروں نے 2010 میں ہارورڈ بزنس اسکول کو ایگزیکٹو سینٹر کی تعمیر کے لیے 50 ملین ڈالر کا عطیہ دیا۔ ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز (TCS) نے کارنیگی میلن یونیورسٹی کو علمی نظام اور گاڑیوں کی تحقیق کے لیے 35 ملین ڈالر کا عطیہ دیا۔

ٹاٹا کا قول

'قیادت کا مطلب ذمہ داری قبول کرنا ہے نہ کہ بہانے بنانا'

رتن ٹاٹا کو ملے ایوارڈز

رتن ٹاٹا کو 2000 میں پدم بھوشن اور 2008 میں پدم وبھوشن سے نوازا گیا جو حکومت ہند کی طرف سے دیا جانے والا بالترتیب تیسرا اور دوسرا سب سے بڑا شہری اعزاز ہے۔ انہیں 2006 میں مہاراشٹر میں انجام دی گئیں خدمات کے لیے 'مہاراشٹر بھوشن' اور آسام میں کینسر کے علاج میں ان کے تعاون کے لیے 2021 میں 'آسام بیبھو' جیسے متعدد ریاستی شہری اعزازات سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ اب انہیں وفات کے بعد بھارت رتن دینے کی تجویز ہے۔

رتن ٹاٹا کا جمشید پور کا آخری دورہ

رتن ٹاٹا آخری بار 3 مارچ 2021 کو  ٹاٹا سٹیل کے یوم تاسیس کے موقع پر جمشید پور پہنچے تھے۔ ٹاٹا گروپ کے چیئرمین این چندرشیکرن بھی ان کے ساتھ تھے۔ یہاں ان کا استقبال ٹاٹا اسٹیل کے ایم ڈی ٹی وی نریندرن نے کیا۔ اس دن رتن ٹاٹا نے جوبلی پارک میں منعقد ہونے والے لائٹ شو اور ٹاٹا اسٹیل کمپنی کے مرکزی تقریب میں شرکت کی۔

مزیدخبریں