شنگھائی کانفرنس ہورہی ہے، دنیا کو دکھانا ہے کہ پاکستان امن پسند ملک ہے، جج ابو الحسنات ذوالقرنین 

10 Oct, 2024 | 05:11 PM

سٹی 42: بانی پی ٹی آئی کی بہنوں عظمی خان اور علیمہ خان کو انسدادِ دہشت گردی میں پیش کردیا گیا

علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا ہے، انسداد دہشت گردی عدالت کے ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے  کیس پر سماعت  کی ۔  پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ علیمہ خان اور عظمیٰ خان نے خصوصی میٹنگز  کیں جس میں پرتشدد مظاہروں پر اکسایا گیا،ملزمان کے پاس دھماکہ خیز مواد تھا جو اب برآمد کرنا ہے، ملزمان سے یہ بھی جاننا ہے کہ پلاننگ کیا تھی اور کون کون ملوث تھا، ان سب چیزوں کیلئے مزید جسمانی ریمانڈ چاہیے، پراسیکیوٹرراجانوید نے عظمیٰ خان اور علیمہ خان کے  مزید 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کردی۔
 وکیل سلمان صفدر  نے کہا کہ علیمہ خان، عظمیٰ خان نے علی امین گنڈاپور کے ساتھ بیٹھ کر کب سازش کی؟ کیا علی امین گنڈاپور، بانی پی ٹی آئی کیس میں گرفتار ہیں؟ دفعہ 109 کے مقدمہ میں بانی پی ٹی آئی، علیمہ خان، عظمیٰ خان، علی امین گنڈاپور، عامرمغل نامزد کیاگیا،تفتیش کے لیے ضروری نہیں کہ ملزمان کو زیر گرفتار رکھاجائے، علیمہ خان، عظمیٰ خان نے آخر کہاکیا؟ کیاکیا؟ مقدمہ میں کچھ درج نہیں ، علیمہ خان، عظمیٰ خان کو موقع سے گرفتار نہیں کیاگیا یعنی وقوعہ میں ملوث نہیں،دفعہ 109 کے مقدمہ میں کبھی 5 افراد کو سزا ہوئی؟ کبھی نہیں,

 جج ابو الحسنات ذوالقرنین کا سلمان صفدر سے کہا پاکستان ہمارا ملک ہے، پیاری دھرتی ہمیں قبول کرتی ہے،میں دیکھتارہتاہوں، ہم سب کیوں ایسا  کررہےہیں، اب تک سمجھ نہیں آئی،اقتدار تو پاکیزہ دھرتی کے لیے ہوتاہے، اقتدار  اپنے لیے تو نہیں ہوتا،ہم کسی سیاسی جماعت سے نہیں، ہم پاکستانی ہیں،نواز عمران زرداری ہوں لیکن دیکھیں ملک کے لیے کیا کررہے ہیں، شنگھائی کانفرنس ہورہی ہے، دنیا کو دکھانا ہے کہ پاکستان امن پسند ملک ہے۔

کسی ایک سیاسی جماعت کو نہیں کہہ رہا، سب کو کہہ رہاہوں، ایسی صورتحال دیکھ کر مجھے دکھ پہنچتاہے،اگر ریاست مدینہ ہے تو صرف دین اسلام کی باتیں ہونی چاہیے،  

 علیمہ خان نے عدالت میں کہا مجھ سے موبائل مانگ رہے ہیں، پاسورڈ کھولنا ہے،میں پاسورڈ نہیں کھول رہی، فون پولیس کے پاس ہے،

جج ابو الحسنات ذوالقرنین  نے علیمہ خان سے  کہا فون کا پاسورڈ ہی کھولنا ہے تو کھولیں اور جان چھڑائیں،  علیمہ خان، عظمیٰ خان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیاگیا
 بیرسٹر سلمان صفدر  نے کہا 4تاریخ کو گرفتار کیا ریمانڈ پر ریمانڈ دیا جا رہا ہے موبائل فون مل گیا تو کسٹڈی کیوں چائیے ۔میں صرف یہ جاننا چاہتا ہوں کہ جائے وقوعہ پر کس نے کیا کہا ۔بیرسٹر سلمان صفدر نے علیمہ خان عظمیٰ خان کو کیس سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کر دی ۔

بیرسٹر سلمان صفدر  نے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ڈسچارج نہ دیں آج کم سے کم ضمانت بعد از گرفتاری تو دیں ۔علیمہ خان، عظمیٰ خان نے علی امین گنڈاپور کے ساتھ بیٹھ کر کب سازش کی؟ کیا علی امین گنڈاپور، بانی پی ٹی آئی کیس میں گرفتار ہیں؟ دفعہ 109 کے مقدمہ میں بانی پی ٹی آئی، علیمہ خان، عظمیٰ خان، علی امین گنڈاپور، عامرمغل نامزد کیاگیا، تفتیش کے لیے ضروری نہیں کہ ملزمان کو زیر گرفتار رکھاجائے،علیمہ خان، عظمیٰ خان نے آخر کہاکیا؟ کیاکیا؟ مقدمہ میں کچھ درج نہیں ،علیمہ خان، عظمیٰ خان کو موقع سے گرفتار نہیں کیاگیا یعنی وقوعہ میں ملوث نہیں

پراسکیوٹر راجہ نوید  نے کہا کہ بارودی مواد فراہم کیا گیا سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ پر حملہ کرنا تھا تحقیقات کے لیے ریمانڈ چائیے ۔پراسکیوٹر راجہ نوید کی استدعا پر کمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے
پراسیکیوٹرراجانوید  نے کہا علیمہ خان، عظمیٰ خان کے خلاف شریک ملزم عدنان نے کہا انکشافات کیے، شریک ملزم نے بیان دیا کہ علیمہ خان، عظمیٰ خان نے دھماکہ خیز مواد فراہم کیا، شریکِ ملزم کے مطابق علیمہ خان، عظمیٰ خان نے ڈی چوک پہنچ کر پارلیمنٹ پر بارودی مواد استعمال کرنا تھا، علیمہ خان، عظمیٰ خان نے ریاست مخالف منصوبہ بندی کی، بارودی مواد کارکنان کو مہیا کیا،علیمہ خان، عظمیٰ خان سے پوچھنا ہے بارودی مواد کہاں رکھاہے،علیمہ خان، عظمیٰ خان کی کس نے مالی مدد کی، متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے، ریاست مخالف منصوبہ بندی کی، 
 علیمہ خان  نے روسٹرم پر آکر کہا آپ کی عدالت میں کئی بار آئی ہوں،جی، آپ سائیکل والی درخواست لے کر آئی تھیں، جج ابو الحسنات ذوالقرنین کے جملے پر قہقہے  لگ گئے ۔ 

 علیمہ خان نے کہا آپ نے ہمیں دڑبے میں بند کردیاتھا، جس پر جج ابو الحسنات ذولقرنین نے کہا کہ جیل میں دیوار تڑوائی، سائیکل بھی لے کر دیا،  مجھے تو آپ عمران خان سے زیادہ انرجیٹک لگتی ہیں ۔علیمہ خان  نے عدالت میں اعتراف کیا کہ لاہور میں احتجاج میں شامل ہونا تھا ہم نے   تو صرف دفعہ 144 ہی  توڑنی تھی،جس پر جج  ابو الحسنات ذوالقرنین  نے کہا یعنی آپ نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کا سوچا ہواتھا،

  راجہ نوید پراسیکیوٹر  نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی بہنوں نے دھماکہ خیز مواد فراہم کیا ایک پولیس اہلکار شہید ہو گیا ۔ نیاز اللہ نیازی  نے کہا نہتی خواتین کو گرفتار کیا گیا اور دو دن پیش بھی نہیں کیا ۔علیمہ خان اور عظمیٰ خان کی جانب سے بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل کا آغاز  کرتے ہوئے کہا خواتین کے لیے قانون میں خصوصی رعایت ہے دونوں خواتین سابق وزیر اعظم کی بہنیں ہیں ۔پراسیکیوشن علیمہ خان، عظمیٰ خان کے خلاف جوش و خروش کے ساتھ نئے الزامات کے ساتھ آئی ہے،علیمہ خان، عظمیٰ خان بانی پی ٹی آئی کی بہنیں ہیں، عمر رسیدہ ہیں، کبھی کوئی سیاسی عہدہ نہیں رکھا، پرامن احتجاج کرنا ہر شہری کا حق ہے، بانی پی ٹی آئی کے گھر تین چار ہی خواتین ہیں، بشریٰ بی بی اڈیالہ جیل ہیں، اب بہنوں کو بھی گرفتار کرلیا،علیمہ خان، عظمیٰ خان نے کبھی  دوسری بات نہیں کی، میگافون پکڑنا دور کی بات ہے ۔
انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد  نے بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کا مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور  کرلیا ۔ عدالت نے جسمانی ریمانڈ پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔علیمہ خان عظمیٰ خان 2 دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردی گئیں 

مزیدخبریں