سٹی42: آج منگل کے روز بھارت کے شہر حیدرآباد مین پاکستان نے آئی سی سی مینز ون ڈے کرکٹ ورلڈ کپ میں تاریخ کا نیا باب رقم کر دیا۔ا نٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) ون ڈے ورلڈکپ کے آٹھویں میچ میں پاکستان نے سری لنکا کے خلاف عبداللہ شفیق اور محمد رضوان کی امیزنگ سنچریوں کی بدولت ورلڈکپ کی تاریخ میں کامیابی سے سب سے بڑا ہدف حاصل کرلیا۔
پاکستان نے سری لنکا کا دیا ہوا 345 رنز کا بڑا ہدف 4 وکٹوں کےنقصان پر 49 ویں اوور میں پورا کر لیا، عبداللہ شفیق 112 اور محمد رضوان131 رنز بناکر نمایاں رہے۔
345 رنز کا ہدف ورلڈکپ کی تاریخ میں کسی بھی ٹیم کی جانب سےحاصل کیا ہوا سب سے بڑا ہدف ہے۔اس سے قبل 2011 کے ورلڈکپ میں آئرلینڈ نے انگلینڈ کے خلاف 329 رنز کا ہدف کامیابی سے حاصل کیا تھا۔
ورلڈ کپ کا یہ تاریخ ساز میچ راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم حیدرآباد میں کھیلا گیا جہاں لنکن کپتان داسن شناکا نے کپتان بابر اعظم کو فیلڈنگ کی دعوت دی۔
قبل ازیں سری لنکا نے 50 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 344 رنز بنائے تھے، کوشال مینڈس 122 اور سمارا وکرما 108 رنز بناکر نمایاں رہے۔ 345 رنز بنا کرسری لنکا ورلڈکپ میں پاکستان کیخلاف سب سے بڑا ٹوٹل کرنے والی ٹیم بن گئی تھی۔
ورلڈ کپ کے میچ میں پاکستان کے خلاف یہ کسی بھی ٹیم کا سب سے بڑا اسکور تھا، اس سے قبل پاکستان کے خلاف ورلڈکپ میں سب سے بڑا اسکور 336 رنز تھا جو بھارت نے 2019 میں بنایا تھا۔
قومی ٹیم میں آج ایک تبدیلی کی گئی ہجو بالآخر جیت کا سبب ثابت ہوئی۔ کپتان بابر اعظم نے اوپنر فخر زمان کی جگہ ٹیم میں عبداللہ شفیق کو شامل کیا تھا۔
پاکستان کی اننگز
آئی سی سی مینز ون ڈے ورلڈ کپ میں پاکستان کے کپتان بابر اعظم کے ساتویں اوور میں آؤٹ ہونے کے بعد ٹیم سخت مشکلات میں پھنس گئی تھی۔
آج پاکستان کے اوپنرز نے برا آغاز کیا اور تیسرے اوور کی تیسرے گیند پر مدوشنکا کی ایک اٹھتی ہوئی دیلیوری کو پُل شاٹ کھیلتے ہوئے امام الحق کیچ پکڑا بیٹھے۔ اس کے بعد بابر اعظم کھیلنے کے لئے آئے، انہوں نے پر اعتماد آغاز کیا اور 15 گیندوں میں ایک چوک کی مدد سے 10 رنز بنائے لیکن مدوشنکا کی ہی ایک وائیڈ گیند کو لیگ سائیڈ پرفلک کرنے کی کوشش میں وہ سمارا وکرما کو کیچ پکڑا بیٹھے۔
37 کے مجموعی اسکور پر 2 وکٹیں گرنے کے بعد نوجوان بیٹر عبداللہ شفیق اور وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے ذمہ درانہ بیٹنگ کی اور ٹیم کو سنبھالا۔
دونوں بیٹرز نے گراؤنڈ کے چاروں اطراف دلکش شارٹس لگائے، پہلے عبداللہ شفیق نے شاندا سنچری اسکور کی جس کے بعد محمد رضوان نے بھی ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے سنچری بنائی۔
عبد اللہ شفیق 103 گیندوں پر 113 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے، ان کی اننگز میں 10 چوکے اور 3 چھکے شامل تھے۔
عبداللہ شفیق آج اپنا ورلڈکپ میں پہلا میچ کھیل رہے تھے، وہ ورلڈکپ ڈیبیو میں سنچری کرنے والے پہلے پاکستانی بیٹر ہیں۔اس کےعلاوہ سعود شکیل 31 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
دونوں ٹیموں کا اس ایونٹ میں یہ دوسرا میچ ہے، اس میگا ایونٹ میں پاکستان نے اپنے پہلے میچ میں نیدرلینڈز کو 81 رنز سے شکست دی تھی جب کہ سری لنکا کو جنوبی افریقا نے 102 رنز سے ہرایا تھا۔
پاکستان اپنا تیسرا مشکل میچ حیدر آباد دکن کی وکٹ پر کھیل رہا تھا۔ آج ٹاس سری لنکا نے جیتا اور پہلے بیٹنگ کرنے کا اعلان کیا۔ تب بابر اعظم نے جیت کا سلسلہ جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔ لیکن پاکستان کے باولر سخت کوشش کے باوجود سری لنکا کو 344 کا برا مجموعہ بنانے سے نہ روک سکے اور کوسل مینڈس اور سدیرا سمارا وکرما نے سینچریاں کر کے پاکستان کو مشکل صورتحال میں دھکیل دیا۔
سری لنکا کی اننگز
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ورلڈ کپ 2023 کے 8ویں میچ میں سری لنکا نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا اورلنکن ٹائیگرز نے مقررہ 50 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 344 رنز بنائے ، پاکستان کے حسن علی نے 4، حارث رؤف نے 2 جبکہ شاہین شاہ آفریدی ، محمد نواز اور شاداب خان نے ایک ایک کھلاڑی کو پویلین کی راہ دکھائی ۔
پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے والے سری لنکا کی اننگز کا آغاز تو اچھا نہ تھا، صرف 5 کے مجموعی اسکور پر کوشال پریرا صفر پر حسن علی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔ پاکستان نے سری لنکا کی پہلی وکٹ صرف 5 رنز پر ہی اُڑا دی تھی لیکن اس کے بعد پاکستانی باؤلرز کو دوسری وکٹ نکالنے کے لئے طویل مشقت کرنا پڑی۔
دوسری وکٹ پر پاتھم نسانکا اور کوشال مینڈس کے درمیان 102 رنز کی شراکت داری بنی تاہم پھر نسانکا 51 رنز بناکر پویلین لوٹے۔
2 وکٹیں گرنے کے بعد کوشال مینڈس اور سمارا وکرما نے پاکستانی بولرز کے خلاف لاٹھی چارج کیا اور گراؤنڈ کے چاروں اطراف دلکش شارٹس لگائے اور جارحانہ انداز میں بیٹنگ کی۔
اس دوران مینڈس نے سری لنکا کی جانب سے ورلڈکپ کی سب سے تیز ترین سنچری بھی اسکور کی، انہوں نے 65 گیندوں پر 100 رنز پورے کیے۔
مینڈس اور سمارا وکرما کے درمیان 111 رنز کی شراکت داری قائم ہوئی لیکن پھر مینڈس 77 گیندوں پر 122 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ پھر نئے آنے والے بیٹر چریتھ اسالنکا ایک رن پر پویلین لوٹے۔
ڈی سلوا نے 25 رنز بنائے، جبکہ دوسری جانب سے سمارا وکرما نے بھی ون ڈے کیریئر کی اپنی پہلی سنچری اسکور کی۔انہوں نے 89 گیندوں پر 108 رنز کی اننگز کھیلی۔
داسن شناکا نے 12 اور ویلالاگے نے 10 رنز کی اننگز کھیلی، یوں سری لنکا نے مقررہ 50 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 344 رنز بنائے۔
سری لنکا کی دوسری وکٹ 107 رنز پر گری ، سری لنکا کے کوسال پریرا صفر رنز پر پویلین لوٹے تھے جبکہ پاتھم نوسنکا 51 رنز بنا کر شاداب خان کا شکار بنے، سری لنکا کی تیسری وکٹ 218 رنز پر گری جب کوسال مینڈس 122 رنز بنا کر حسن علی کا شکار ہوئے ، اس کے بعد آنے والے چیرتھ اسلنکا نےبھی حسن علی کے ہاتھوں وکٹ گنوائی ، سری لنکا کی چوتھی وکٹ 229 رنز ، پانچویں 294،چھٹی وکٹ 324، ساتویں وکٹ 335 ، آٹھویں وکٹ 343 اور نویں وکٹ 344 رنز پر گری۔
کوشل مینڈس 77 گیندوں پر 122 رنز اور سماراوکرما 89 گیندوں پر 108 رنز بنا کر نمایاں رہے ، پاتھم نسانکا نے 51 رنز کی شاندار اننگز کھیلی ۔
پاکستان کی اوپنر کی تبدیلی
پاکستان کے کپتان بابر اعظم نےآج کے مشکل میچ کیلئے ایک اہم تبدیلی کی اور اوپنر بلے باز فخرزمان کی جگہ عبداللہ شفیق کو ٹیم کا حصہ بنایا ہے۔ عبداللہ شفیق کو آج پلیئنگ الیون میں لانے کا فیصلہ بظاہر سود مند ثابت ہوا ہے کیونکہ امام الھق اور بابر کے جانے کے بعد سخت دباو مین عبداللہ شفیق ہی ٹیم کو سنبھالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس وقت بارھویں اوور کے اختتام پر عبداللہ شفیق 3 چوکوں کی مدد سے 34 گیندوں میں 25 رنز بنا کر محمد رضوان کو اٹیک کرنے کے اچھے موقعے فراہم کر رہے ہیں۔