ویب ڈیسک : پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر بنانے والے محسن پاکستان اور ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر کی آج پہلی برسی منائی جا رہی ہے ۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان یکم اپریل 1936 کو بھارتی شہر بھوپال میں پیدا ہوئے ، پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے کیلئے انہوں نے کلیدی کردار ادا کیا ، یہ انہیں کی محنتوں کے ثمرات تھے کہ 28 مئی 1998 کو پاکستان نے بلوچستان کے ضلع چاغی کے پہاڑوں میں ایٹمی دھماکے اور یوں پاکستان دنیا بھر میں ساتویں جبکہ مسلم ممالک میں پہلی ایٹمی قوت بن کر ابھرا ۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے ہالینڈ سے ماسٹرز آف سائنس جبکہ بیلجیئم سے ڈاکٹریٹ آف انجینئرنگ کی اسناد حاصل کرنے کے بعد 31 مئی 1976ء کو انجینئرنگ ریسرچ لیبارٹریز میں شمولیت اختیار کی ـ جنرل ضیاء الحق نے ادارے کا نام یکم مئی 1981 کو تبدیل کر کے ڈاکٹر اے کیو خان ریسرچ لیبارٹریز رکھ دیا ۔
خیال رہے محسن پاکستان اور ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان طویل علالت کے باعث گزشتہ برس 10 اکتوبر کی صبح 85برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے ،ان کو اسلام آباد کے ایچ 8 قبرستان میں سپردخاک کیا گیا ۔ ڈاکٹر القدیر خان کی نماز جنازہ فیصل مسجد میں ادا کی گئی جس میں سیاسی و عسکری شخصیات سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔
ڈاکٹر عبدالقدیر کی نماز جنازہ پروفیسر محمد الغزالی نے پڑھائی۔ڈاکٹر عبد القدیر خان کی تدفین کے دوران اسلام آباد میں رحمت کی بارش برستی رہی اور لوگوں نے ان کے جنازے میں بڑی تعداد میں شرکت کی ۔