ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

انخلا کے بعد امریکہ اور طالبان کی پہلی بیٹھک، اہم مطالبہ بھی سامنے آگیا

Afghan Taliban
کیپشن: Taliban officials
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: افغانستان سے فوجی انخلا کے بعد امریکہ اور طالبان کے پہلے براہ راست مذاکرات کا پہلا راؤنڈ گزشتہ روز دوحہ میں منعقد ہوا۔ امریکی حکام نے طالبان کیساتھ دہشتگردوں کو روکنے، شہریوں کے انخلا اور انسانی امداد جیسے معاملات پر گفتگو کی جبکہ طالبان نے امریکہ کو خبردار کیا کہ وہ ان کی حکومت کو غیرمستحکم کرنے سے باز رہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکہ اور طالبان کے درمیان جنگ کا باب بند ہونے کے بعد بات چیت کا دروازہ کھل گیا۔ افغانستان سے فوجی انخلا کے بعد امریکہ اور طالبان کے پہلے باضابطہ اور براہ راست مذاکرات دوحہ میں ہوئے۔ مذاکرات کے پہلے روز فریقین نے ایک دوسرے کو اپنے مؤقف اور مطالبات سے آگاہ کیا۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے طالبان سے دہشتگرد گروہوں کو روکنے، شہریوں کے انخلا اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی جیسے موضوعات پر گفتگو کی۔

طالبان نے امریکہ کو خبردار کیا کہ وہ ان کی حکومت کو غیرمستحکم کرنے سے باز رہے۔  افغان وزیرخارجہ امیرخان متقی کا کہنا تھا کہ طالبان کی حکومت کمزور ہونے سے لوگوں کے مسائل میں اضافہ ہوگا۔ امریکہ سے افغان سنٹرل بنک کے منجمد اثاثے بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ افغانستان کیساتھ اچھے تعلقات سب کے مفاد میں ہیں۔

امیر خان متقی کا مزید کہنا تھا کہ عالمی برادری سے تعلقات بہتر بنانا چاہتے ہیں مگر کسی کو بھی افغانستان کے داخلی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے۔ امریکہ نے افغانستان میں انسداد کورونا ویکسین اور انسانی امداد کی فراہمی میں مدد کا وعدہ کیا ہے جبکہ فریقین نے 2020 کے دوحہ امن معاہدے  کی پاسداری پر بھی اتفاق کیا ہے۔
امریکہ اور طالبان کے 2 روزہ مذاکرات کا فائنل راؤنڈ آج ہو رہا ہے، جس کے بعد طالبان کی مذاکراتی ٹیم یورپی یونین کے نمائندوں سے بھی ملاقات کرے گی۔