(ملک اشرف) مستحق سائلین کو مفت قانونی امداد فراہم کرنے کا حکومتی منصوبہ، مستحق سائلین کے لئےمختص کی گئی رقم 1 کروڑ 60 لاکھ روپے کی رقم 6 برس میں بھی خرچ نہ کی جا سکی۔
عدالتی ذرائع کے مطابق مستحق سائلین کے کیسز میں پیش ہونےوالے وکلاءمیں 84 لاکھ 88 ہزار 966 روپے ادائیگیاں کی گئیں۔چھ سال بعد بھی 75 لاکھ 11 ہزار 34 روپے کے فنڈز موجود ہیں۔صوبے بھر میں 801 مستحق سائلین کو ان کے مقدمات میں سرکاری خرچ پر وکیل فراہم کیا گیا۔ لاءاینڈ جسٹس کمیشن کی ہدایت پر ڈسٹرکٹ لیگل امپاورمنٹ کمیٹیز تمام اضلاع میں 2011ءمیں قائم کی گئیں۔
مستحق سائلین خود مفت وکیل کے لئےسیشن جج کو درخواست دے سکتے ہیں۔ ضلعی عدالتیں بھی مستحق سائلین کی قانونی مدد کے لئے وکیل فراہم کرنے کی ہدایت کر سکتی ہیں ۔ڈسٹرکٹ لیگل امپاورمنٹ کمیٹیز کے پینل پرموجودوکلاءمیں سےکسی ایک وکیل کومستحق سائل کا کیس لڑنے کے لئےذمہ داری سونپی جاتی ہے ۔وکیل کو فی کیس 20 ہزار روپے اور فائل کی تیاری کے اخراجات ادا کئے جاتے ہیں۔ یہ اخراجات پراسکیوٹر جنرل آفس کی منظوری کے بعد وکیل کو ادا کئے جاتے ہیں۔
2013 ءمیں 2 لاکھ روپے فی ضلع کے حساب سے کل 72 لاکھ روپے کے فنڈز فراہم کئے گئے۔ دوسری گرانٹ 2017 ءمیں 88 لاکھ روپے جاری کیے گئے۔ 30 جون 2018 ء سے 20 مئی 2019ءتک ایک برس کے دوران مستحق سائلین کے 371 کیسوں پر فیصلے جبکہ 430 کیسز عدالتوں میں زیر التواء ہیں ۔