سٹی42: پاکستان کا ہمسایہ ملک میں ہو رہے آئی سی سی مینز ون ڈے کرکٹ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنا اس وقت قومی مسئلہ بنا ہوا ہے۔ سیمی فائنل میں پہنچنے کے لئے پاکستان کو نیوزی لینڈ کے رن ریٹ سے بہتر رن ریٹ حاصل کرنا ہے جس کے لئے اسے انگلینڈ کے ساتھ آخری میچ میں غیر معمولی بڑے مارجن سے جیتنا پڑے گا۔
انگلینڈ کی ٹیم ورلڈ کپ کی موجودہ فاتح ہے۔ اسے ہرانا ہی آسان نہیں کجا یہ کہ تین سو رنز کے قریب مارجن سے اسے ہرا دیا جائے۔ تاہم پاکستان کی قومی ٹیم اور پوری قوم اس انہونی کو کر دکھانے کے خواب اب بھی دیکھ رہی ہے اور اس ضمن میں دلچسپ کیلکولیشنز، مشورے اور تبصرے سامنے آ رہے ہیں۔
قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم نے کہا ہےکہ ہمارے ذہن میں نیٹ رن ریٹ کا پلان ہے، اس کے پیچھے جائیں گے اور پوری پلاننگ ہے کہ 10 اوور کیسے کھیلنا ہے بعد میں کیا کھیلنا ہے جبکہ اگر فخر زمان 20 یا 30 اوور کھیل گیا تو ہم مطلوبہ رن ریٹ حاصل کرسکتے ہیں، میری کارکردگی ایسی نہیں کہ لوگ کہیں کہ مجھ پر پریشر ہے۔
انگلینڈ سے میچ سے قبل پریس کانفرنس میں بابراعظم نے اپنی کپتانی کے مستقبل کے سوال پر کہا کہ ابھی میرا فوکس اگلے میچ پر ہے، کپتانی کے مستقبل کا بعد میں دیکھیں گے،انہوں نے کہا کہ پچھلے3 سال سے میں ہی پرفارم کررہا تھا، کپتانی بھی کررہا تھا، مجھے نہیں لگتا کہ مجھ پر کوئی پریشر ہے، ٹیم کا فیصلہ کوچز اور کپتان کا ہوتا ہے لیکن اگر کسی نے مشورہ دینا ہے تو نمبر سب کے پاس ہے، ٹی وی پر بیٹھ کر بات کرنا آسان ہے، میرا ہدف تھا کہ بطور بیٹر اچھا فنش کروں، چاہتا تھا کہ ٹیم کو جتوانے کی کوشش کروں، صورتحال کے مطابق بیٹنگ کرتا ہوں، اس کے حساب سے پلان کرتے ہیں، کبھی کبھار کنڈیشنز فیور نہیں کرتیں کہ کھل کر کھیلیں، یہاں ہر وینیو پر مختلف کنڈیشنز ہیں، ہم پہلی بار بھارت آئے ہیں، ہمیں کنڈیشنز کا اندازہ نہیں تھا ، میں مانتا ہوں کہ توقعات کے مطابق پرفارم نہیں کر سکا۔
امید تو ہر موقع پر رکھنا چاہئے
ورلڈکپ میں سیمی فائنل تک رسائی میں حائل رن ریٹ کی مشکل پر بات کرتے ہوئے بابراعظم نے کہا کہ افغانستان اور جنوبی افریقہ والا میچ جیتنا چاہیے تھا، امید تو ہر موقع پر مثبت رکھنی چاہیے ،کسی ایک شعبے کو ذمہ دار نہیں سمجھتا، بطور ٹیم ہم اچھا نہیں کھیل پائے،کوشش کریں گے کہ غلطیوں سے سیکھیں، اس لیول پر غلطی کی گنجائش بہت کم ہوتی ہے،کرکٹ میں کچھ بھی ہوسکتا ہے، ہم اچھے نوٹ پر کوشش کریں گے، ہم فنش اچھا نہیں کر پارہے ہیں، ہم ون ڈے میں نمبر ون بھی رہے ہیں۔
رن ریٹ کا پلان
انگلینڈ کے خلاف میچ کی حکمت عملی پر بات کرتے ہوئے بابراعظم نے کہا کہ ہمارے ذہن میں نیٹ رن ریٹ کا پلان ہے، اس کے پیچھے جائیں گے، پوری پلاننگ ہے کہ پہلے 10 اوور کیسے کھیلنا ہیں اور بعد میں کیا کھیلنا ہے، اگر فخر زمان 20 یا 30 اوور کھیل گیا تو ہم مطلوبہ رن ریٹ حاصل کرسکتے ہیں جبکہ رضوان اور افتخار کا بھی اہم کردار ہوگا۔
وسیم اکرم کا ستہزائیہ مشورہ
وسیم اکرم نے قومی ٹیم کیلئے مشورہ دیا ہے کہ ’پاکستان کو انگلینڈ کیخلاف میچ کیلئے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 280 رنز بنانے چاہئیں اس کے بعد انگلینڈ کی اننگز سے قبل سارے انگلش کھلاڑیوں کو ڈریسنگ روم میں بند کردینا چاہیے، یوں پاکستان سیمی فائنل تک پہنچ سکتا ہے‘۔
میزبان کے بتانے پر وسیم اکرم نے بھی ہنستے ہوئے ہاں میں ہاں ملائی جس پر مصباح الحق نے ہنستے ہوئے کہا کہ آپ نے اتنا مشکل حل کیوں دیا ٹیم کو پہلے ہی یہ (مخالف ٹیم کو ڈریسنگ روم میں بند کر دینے والا) کام کرنا چاہیے، 280 رنز بنانا لازمی ہے کیا؟
واضح رہے کہ ورلڈکپ کے 41 ویں میچ میں نیوزی لینڈ نے سری لنکا کو با آسانی5 وکٹوں سے شکست دے کر اپنا سیمی فائنل میں پہنچنے کا راستہ انتہائی آسان اور پاکستان کا بظاہر ناممکن کردیا ہے۔
سنجیدہ سوال؛ پاکستان سیمی فائنل میں کیسے پہنچ سکتا ہے
پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف اگر 300 رنز بنائے تو پھر وہ انگلش ٹیم کو صرف 13 رنز پر آؤٹ کرے۔
پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف اگر350 رنز بنائے تو پھر وہ انگلش ٹیم کو 62 رنز پر آؤٹ کرے۔
پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف اگر 400 رنز بنائے تو وہ پھر انگلش ٹیم کو 112 رنز پر آؤٹ کرے۔
پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف اگر 450 رنز بنائے تو پھر وہ انگلش ٹیم کو 161 رنز پر آؤٹ کرے۔
اگر انگلینڈ پہلے بیٹنگ کرے اور پاکستان اسے 50 رنز پر محدود کر دے تو گرین شرٹس کو 2.5 اوورز میں ہدف مکمل کرنا ہوگا۔
دوسری جانب افغانستان کو سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے جنوبی افریقا کے خلاف 438 رنز سے کامیابی حاصل کرنا تھی اور اس کی بجائے وہ 5 وکٹوں سے ہار گیا۔
ہفتہ کا دن پاکستان کا ڈی ڈے
صبح ہفتہ کا دن پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے لئے ڈومز ڈے ہے۔ انگلینڈ کے ساتھ میچ میں وہ پانچ سو رنز کی یادگار اننگز کھیلنے میں کامیاب ہو گئی تو ورلڈ کپ میں اب تک کی تمام شکستوں کے داغ مٹ جائیں گے اور تمام غلطیوں کوتاہیوں کی معافی مل جائے گی۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے زیر اہتمام آئی سی سی مینز ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کے 13ویں ایڈیشن میں ہفتہ کو د و میچ کھیلے جائیں گے،پہلا میچ آسٹریلیا اور بنگلہ دیش کی ٹیموں کے درمیان مہاراشٹر کرکٹ ایسوسی ایشن سٹیڈیم، پونے میں کھیلا جائے گاجو صبح 10 بجے شروع ہوگا،دوسرا میچ پاکستان اور دفاعی چیمپئن انگلینڈ کی ٹیموں کے درمیان دن ایک بجکر 30 منٹ پر شروع ہوگا۔
دوسرے میچ میں پاکستان اور انگلینڈ کی ٹیمیں ایڈنز گارڈنز،کولکتہ کے مقام میں آمنے سامنے ہوں گی، یہ پاکستان ٹیم کا نواں اور آخری لیگ میچ ہوگا۔
میزبان بھارت ،آسٹریلیا اور جنوبی افریقا کی ٹیمیں پہلے ہی میگا ایونٹ کے سیمی فائنل میں پہنچ چکی ہیں،مردوں کے ون ڈے کرکٹ فارمیٹ کا عالمی ٹورنامنٹ ہر چار سال کے بعد ہوتا ہے،2023 کے آئی سی سی مینز ورلڈ کپ میں دنیائے کرکٹ کی 10 ٹیمیں ٹائٹل کے حصول کے لئے ایک دوسرے کے خلاف پنجہ آزما ہیں ، ٹورنامنٹ کا اختتام 19 نومبر کو ہوگا۔
میگا ایونٹ میں شرکت کرنے والی دس ٹیموں میں میزبان بھارت ،عالمی چیمپئن انگلینڈ، پاکستان ، افغانستان، آسٹریلیا، بنگلہ دیش، نیدرلینڈز ، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقا اور سری لنکاشامل ہیں۔عالمی چیمپئن انگلینڈ نے 2019 کے ورلڈ کپ فائنل میچ میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کو شکست دے کر کرکٹ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عالمی چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ آسٹریلوی ٹیم کو سب سے زیادہ 5 مرتبہ ٹائٹل جیتنے کا اعزاز حاصل ہے۔ بھارت اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں دو، دو مرتبہ ٹائٹل جیت چکی ہیں جبکہ پاکستان ، انگلینڈ اور سری لنکا کی ٹیمیں ایک ایک مرتبہ ٹائٹل اپنے نام کر چکی ہے۔