سٹی42: غزہ میں اسرائیلی فضائیہ نے ایک بار پھر ہسپتالوں اور طبی مراکز کو بمباری اور میزائل حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ کےالنصر چلڈرن اسپتال پر دو مرتبہ حملے کئے گئے جبکہ غزہ بلڈ بینک پر بھی بمباری ہوئی۔ فضائی حملوں کے بعد یہ دونوں ادارے مکمل طور پر کام بند کرنے پر مجبور ہو گئے۔ بعد ازاں الشفا ہسپتال کے قریب بھی بمباری کی اطلاعات ملیں۔ ایکس پر الجزیرہ نیوز کی ایک ویڈیو میں الشفا ہسپتال کے بالکل قریب فضائی حملہ ہوتے دکھایا گیا ہے۔
حملہ الشفا ہسپتال کے احاطے میں ہوا: وزارت صحت کا اہلکار
غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نےایک عرب نیوز چینل کو بتایا کہ ایسا لگتا ہے کہ الشفا ہسپتال پر حملہ میں لوگوں کی اموات ہوئی ہیں۔
القدرہ نے کہا، "طبی ٹیمیں ابھی علاقے کا معائنہ کر رہی ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا وہاں ہلاک یا زخمی [متاثرین] تھے،" القدرہ نے کہا۔
"اسرائیل اب ہسپتالوں کے خلاف یہ خطرناک اقدامات اٹھا رہا ہے تاکہ انہیں مکمل طور پر بند کرسکے اور اس کے نتیجے میں ان میں پناہ لینے والے لوگوں کے ساتھ ساتھ مریضوں اور طبی ماہرین کو بھی بے گھر کر دیا جائے۔"ہزاروں فلسطینی اس وقت الشفا میڈیکل کمپلیکس میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔
حالیہ ہفتوں میں، اسرائیلی فوج نے بار بار غزہ کی پٹی کے سب سے بڑے اسپتال کو خالی کرنے کا حکم دیا ہے، جس پر انسانی حقوق کے گروپوں کی جانب سے مذمت کی گئی ہے جو کہتے ہیں کہ طبی سہولیات کا تحفظ ضروری ہے۔
غزہ کے ہسپتالوں پر حملوں کے دوران اسرائیلی بمباری سے خوفزدہ شہریوں کی اپنی جان بچانے کیلئے کوششوں کی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں۔
ایک طرف غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی بمباری جاری ہے اور دوسری طرف اس کی زمینی افواج انکلیو کے شمال میں شہری علاقوں میں گہرائی تک آگے بڑھ رہی ہیں۔
ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ غزہ شہر کے الشفاء اسپتال میں پناہ لینے والے ہزاروں مریض اور بے گھر فلسطینیوں کو ’سنگین خطرہ‘ لاحق ہے۔
غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے نے الشفا میڈیکل کمپلیکس کے صحن کو نشانہ بنایا ہے۔
جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک کی سب سے مہلک دراندازی کے بعد اسرائیلی فوج مقبوضہ مغربی کنارے میں رات کے وقت مزید چھاپے مار رہی ہیں۔
7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 10,812 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,400 سے زیادہ ہے۔
غزہ کی تقریباً دو تہائی آبادی اب تک مغربی کنارہ کے علاقے میں منتقل ہو چکی ہے۔ شمالی غزہ میں صحافیوں کا کام کرنا عملاً ناممکن ہو چکا ہے اور بیشتر غیر ملکی صحافتی ادارے اب جنوبی غزہ میں موجود فری لانس صحافیوں سے حاصل کردہ معلومات کی بنیاد پر غزہ کے حالات کی رپورٹنگ کر رہے ہیں۔
ویڈیو کریڈٹ: الجزیرہ نیوز