ارشاد قریشی: راولپنڈی شہر میں وقفے وقفے سےتیز بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ جبکہ گلیات، مری اور گلگت بلتستان کے وسیع علاقوں میں برفباری اور بارش کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ برفباری کے باعث بابوسر ٹاپ کی سڑک ٹریفک کے لئے بند کر دی گئی، علاقہ مین پھنسے ہوئے سیاحوں کے ایک گروپ کو بروقت کارروائی کر کے محفوظ مقام پر پہنچا دیا گیا۔ گلگت بلتستان اور گلیات مین بارش کے دوران کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کی بھی اطلاعات ہیں۔
راولپنڈی شہر، اسلام آباد اور مارگلہ کی پہاڑیوں میں گئی گھنٹوں سے طوفانِ باد و باراں، ژالہ باری ہو رہی ہے۔کیچمنٹ ایریا میں مسلسل موسلا دھار بارش کے باعث نالہ لئی میں پانی سطح خطرناک حد تک بلند ہو گئی ہے اور شہر کے کئی نشیبی علاقوں میں سیلاب آ گیا ہے۔ کئی کئی فٹ پانی گلیوں میں کھڑا ہو گیا ہے اور درجنوں گھروں میں پانی داخل ہو گیا ہے۔
کٹاریاں میں پانی کی سطح 11 گوالمنڈی میں 8 فٹ ہو چکی ہے۔ انتظامیہ نے خدشہ ظاہر کی ہے کہ بارش مسلسل دو گھنٹے مزید جاری رہی تو شہر کے کئی نشیبی علاقے زیر آب آ جائیں گے۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ واسا اور ریسکیو کی ٹیمیں ممکنہ سیلاب کی سورت میں عوام کی مدد کیلئے الرٹ ہیں۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ناران، کاغان اور ملحقہ علاقوں کے پہاڑوں پر برف باری ہوئی۔ کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے بتایا کہ راولپنڈی اور اسلام آباد جانے والی سڑکوں پر حکام نے ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔ حکام برف ہٹانےکے لیے مشینری کو نشیبی علاقوں میں لے گئے ہیں، کاغان ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نےبتایا کہ بابوسر ٹاپ کو برف باری کے باعث بند کر دیا گیا ہے۔
اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جمعرات اور جمعہ کی شب بارش کے دوران بجلی کی بندش نے عوامی مسائل میں اضافہ کر دیا۔
سڑکوں پر پھسلن کے باعث مری میں ٹریفک کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور حکام نے ٹریول ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے گاڑی چلانے والوں پر زور دیا کہ وہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
انہوں نے زور دیا کہ موٹر سائیکل سوار تیز رفتاری سے گریز کریں اور فوگ لائٹس کا استعمال کریں۔ ریسکیو 1122 کے عملے کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے فوری طور پر نمٹنے کے لیے ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
گلیات، نتھیاگلی اور ایوبیہ میں برف باری کے ساتھ لینڈ سلائیڈنگ کی خبریں بھی آ رہی ہیں۔ کے ڈی اے نے بتایا کہ بابوسر ٹاپ پر پھنسے سیاحوں کے ایک گروپ کو بروقت کاروائی کر کےبچا لیا گیا۔
انتظامیہ نے بابو سرٹاپ روڈ پر کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے ہر قسم کی نقل و حرکت معطل کر دی ہے۔
سیاحوں اور دیگر موٹرسائیکلوں کو بابوسر ٹاپ جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ انہیں گلگت جانے کے لیے ناران روڈ کی بجائے KKH روڈ سے جانے کو کہا گیا۔ بٹاکنڈی، جلکھڈ اور لولو سر جھیل پر چار سے چھ انچ برف باری ریکارڈ کی گئی۔