ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

آئس لینڈ میں24گھنٹےمیں 1400 زلزلے،خوفزدہ عوام علاقہ چھوڑ گئے

Iceland, Swarm of earthquakes, Iceland heralds next volcanic eruption,
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: آئس لینڈ کے جزیرہ نما ریک جینز میں صرف 24 گھنٹوں کے دوران تقریباً 1,400 زلزلے آ گئے۔ ریک جینز شہر کےمسلسل زلزلوں کی زد میں آنے سے عوام مین خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ علاقوہ چھوڑ کر بھاگنے لگے، آئس لینڈ کا ییہ سب سے مشہور سیاحتی مقام چند ہی گھنٹوں میں ویران ہو گیا۔  پچھلے تین دنوں میں 5,500 سے زیادہ چھوٹے زلزلوں کے بعد حکومت خود اس علاقہ میں موجود شہریوں کو علاقہ چھوڑ جانے کیلئے کہہ رہی ہے۔

آئس لینڈ کے سائنسدانوں نے مسلسل زلزلوں پر تحقیق کر کے بتایا ہے کہ اس علاقہ میں کوئی زیر زمین آتش فشانی سرگرمی ہو رہی ہے جس کے نتیجہ میں کسی آتش فشاں کے پھٹنے کا خطرہ ہے۔

بدھ کی رات سے لے کر اب جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات تک تقریباً 800 زلزلے ریکارڈ کیے ہیں، اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں تقریباً 1,400 زلزلے آئے ہیں،  مزیدزلزلے کی سرگرمی جاری رہنے کی توقع کی جا سکتی ہے، لیکن آتش فشاں پھٹنے کے کوئی اشارے نہیں ملے ہیں۔

اس ہفتے کے شروع میں، محکمہ شہری تحفظ اور ہنگامی انتظامیہ نے گرنڈاوِک کے لیے کسی بڑے زلزلہ یا آتش فشاں پھٹنے کی صورت میں پورے علاقہ سے آبادی کے انخلاء کے منصوبے کا اعلان کیا، یہ علاقہ بلیو لیگون سے ایک مختصر ڈرائیو پر ہے۔

 آئس لینڈ کے میٹ آفس نے بتایا کہ بدھ کی رات کا سب سے بڑا زلزلہ آدھی رات کے بعد 12 بج کر 45 منٹ پر پر Mt Þorbjörn کے بالکل مغرب میں پیش آیا اور اس کی شدت 4.8 تھی – جو 25 اکتوبر کو سرگرمی شروع ہونے کے بعد سے سب سے زیادہ قابل ذکر زلزلہ ہے۔

اس کے بعد آنے والے بڑے زلزلوں میں - 4 یا اس سے زیادہ کی شدت کے سات زلزلے تھے - ایک زلزلہ نصف شب  12:13 بجے تقریباً 4.2 کلومیٹر مشرق میں سرلنگفیل، ایک صبح 2:56 پر تھا تقریباً 3 کلومیٹر جنوب مغرب میں اور ایک صبح 6:52 بجے مشرق میں ریکارڈ کیا گیا۔ ایک حکومتی ترجمان نے کہا کی زیر زمین میگما کا جمع ہونا جاری ہے، ریکیاک جزیرہ نما پر زلزلہ کی سرگرمی کی توقع کی جا سکتی ہے کیونکہ میگما کی مداخلت علاقے میں کشیدگی میں اضافے کا سبب بنتی ہے،"

انہوں نے مزید کہا: "گزشتہ رات اور آج صبح کی زلزلہ کی سرگرمی اس جنونی زلزلہ کی آمد  کی ایک نشانی ہے جس کی توقع اس وقت کی جا سکتی ہے جب زیر زمین میگما جمع ہو رہا ہو۔ حقیقت یہ ہے کہ اب اس علاقے میں پہلے سے زیادہ بڑے زلزلے آنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ میگما کے جمع ہونے کی شرح میں اضافہ ہو۔

آئس لینڈ میں مسلسل زلزلے آتش فشاں پھٹنے کی خبر دے رہے ہیں
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ زلزلے کی سرگرمیوں میں اضافہ اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ جنوب مغربی خطہ تعمیر کے مرحلے میں ہے۔


ایک زلزلہ دار بھیڑ نے جنوب مغربی آئس لینڈ میں جزیرہ نما ریکجینس میں پچھلے تین دنوں میں 5,500 سے زیادہ چھوٹے زلزلوں کے ساتھ مارا ہے، جس سے آتش فشاں پھٹنے کا امکان بڑھ گیا ہے۔

آئس لینڈ، یوریشین اور شمالی امریکہ کی ٹیکٹونک پلیٹوں کے درمیان واقع ہے، جو کرہ ارض کی سب سے بڑی پلیٹوں میں سے ہے، ایک زلزلہ اور آتش فشاں ہاٹ سپاٹ ہے کیونکہ دونوں پلیٹیں مخالف سمتوں میں حرکت کرتی ہیں۔

آئس لینڈ کے محکمہ موسمیات (آئی ایم او) نے جمعہ کو کہا کہ اگرچہ زلزلے ملک میں روزانہ کا واقعہ ہیں، تازہ ترین بھیڑ معمول سے زیادہ وسیع ہے۔

آئی ایم او کے سروس اور ریسرچ ڈویژن کے سربراہ میتھیو رابرٹس نے کہا کہ "یہ زلزلے ایک انتباہی علامت ہیں،یہ ایک طویل المدتی کہانی کا ایک حصہ ہیں  جس کے بارے میں ہم جانتے ہیں کہ ہم اگلے [آتش فشاں] پھٹنے کے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں،" IMO

انہوں نے مزید کہا کہ زلزلے تین میل (5 کلومیٹر) تک کی گہرائی سے شروع ہوئے اور یہ میگما کے طویل مدتی جمع ہونے کی وجہ سے ہوا جو دباؤ بنا رہا تھا اور اب آہستہ آہستہ زمین کی سطح کی طرف بڑھ رہا ہے۔

اس سال کے شروع میں جزیرہ نما ریکجینس کے ایک غیر آباد حصے میں زلزلے کے شدید جھٹکوں کے بعد آتش فشاں پھٹ پڑا تھا جو کہ 2021 کے بعد سے دارالحکومت ریکجاوک کے جنوب مغرب میں واقع علاقے میں اس طرح کا تیسرا واقعہ ہے۔

IMO نے کہا کہ اب چوتھا آتش فشاں پھٹنے کیلئےتیار ہو سکتا ہے، حالانکہ آتش فشاں کے پھوٹنے کے وقت کی پیشین گوئی کرنا مشکل ہے۔"

آئی ایم او نے کہا کہ سب سے زیادہ زلزلے کی شدت 4.5 کی تھی اور تقریباً 15 جھٹکے 3.0 یا اس سے زیادہ کے تھے۔

مشی گن ٹیکنولوجیکل یونیورسٹی کے مطابق، 2.5 سے زیادہ شدت کے زلزلے اکثر انسان محسوس کر سکتے ہیں۔

Grindavík، تقریباً 2,000 باشندوں کے ساتھ جزیرہ نما پر ایک ماہی گیری کا شہر، زلزلہ کی سرگرمیوں کے قریب ترین شہر ہے۔