سیکرٹری پیٹرولیم کے مطابق اس بار سردی میں گیس صرف کھانا پکانےکے اوقات میں 8 گھنٹے ملےگی۔
عامرطلال گوپانگ کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کا اجلاس ہوا،جس میں بریفنگ دیتے ہوئے ایم ڈی سوئی سدرن نے بتایا کہ سردیوں کے لیےگیس لوڈ منیجمنٹ پلان پیٹرولیم ڈویژن کو جمع کرادیا ہے، گھریلو صارفین کو گیس ترجیحی بنیادوں پر ملےگی، سردیوں میں کیپٹو پلانٹس کی گیس کاٹ دی جائےگی۔
سوئی گیس کمپنیوں نےگیس کی قیمتوں میں237 فیصد تک اضافہ مانگ لیا۔ ایم ڈی سوئی سدرن کا کہنا تھا کہ کراچی میں لیاری کیماڑی کے نواحی علاقوں میں گیس کی کمی کے مسائل ہوسکتے ہیں، سردیوں میں گیس کا 20 سے 30 کروڑ مکعب فٹ یومیہ قلت کا تخمینہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی بڑی کمپنیاں پاکستان آنے کے بجائے دوسرے ممالک جارہی ہیں، عالمی کمپنیاں تیل وگیس کی تلاش کے لیے کم رسک ممالک میں جا رہی ہیں، عالمی کمپنیاں سیاسی عدم استحکام کے باعث پاکستان نہیں آرہی ہیں۔
سیکرٹری پیٹرولیم نے بتایا کہ اس بارگیس صرف کھانا پکانے کے اوقات میں ملےگی، گیس 24 میں سے صرف 8 گھنٹے ملےگی، ہمارے پاس گیس ہے ہی نہیں، ملک میں گیس کے ذخائر ختم ہو رہے ہیں، اگرصورت حال یہی رہی تو 10 سال بعد مقامی گیس بھی ختم ہوجائےگی۔
رکن کمیٹی آغا رفیع اللہ کا کہنا تھا کہ ملیر میں مسلسل گیس کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے،کراچی میں کچی آبادیوں کو بھی گیس کے مسائل ہیں۔