(علی ساہی)آئی جی پنجاب نے لانگ مارچ کی قیادت اورشرکا کے حوالے سے سکیورٹی ایس او پیز جاری کردیے۔20ہزار جوان ڈیوٹی سرانجام دیں گے،سی سی ٹی کیمروں سے مانیٹرنگ،عمارتوں پر کمانڈوز تعینات ہونگے۔کینٹرکے قریب گاڑیاں نہیں آنے دی جائیں گی جبکہ اسلحہ بردار گارڈز کا داخلہ منع ہوگا۔
تحریک انصاف کے لانگ مارچ کا آج دوبارہ سے آغاز،پنجاب پولیس نے سکیورٹی پلان از سر نو تشکیل دیدیا۔وزیر آباد اور ٹوبہ ٹیک سنگھ سے شروع ہونے والے لانگ مارچ پر مجموعی طور پر 20 ہزار سکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق پی ٹی آئی راہنما شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کو پنجاب پولیس کی خصوصی سکواڈ لانگ مارچ کے ابتدائی پوائنٹس پر پہنچائیں گی۔ لانگ مارچ کے دونوں قافلوں کے کینٹینرز پر بلٹ پروف شیشے اور روسٹرم پہنچا دیئے گئے ہیں۔
لانگ مارچ انتظامیہ کو سکیورٹی ایس او پیز پر ہر صورت عملدر آمد کرنے کی درخواست کی گئی ہیں۔ایس اوپیز کے مطابق کنٹینر کے ارد گرد سکیورٹی کا خصوصی حصار بنایا جائے گا۔کسی بھی غیر متعلقہ شخص یا گاڑی کو کنٹینر کے قریب نہیں آنے دیا جائے گا۔ لانگ مارچ کے روٹس کی عمارتوں پر کمانڈوز تعینات ہونگے۔ لانگ مارچ کی سی سی ٹی کیمروں سے مانیٹرنگ کی جائے گی۔
لانگ مارچ میں آنے والے شرکاء کے اسلحہ بردار پرائیویٹ گارڈز کا داخلہ ممنوع، ہوائی فائرنگ پر پابندی ہوگی۔سنٹرل پولیس آفس میں قائم کنٹرول روم سے بھی مانیٹرنگ کا عمل جاری رہے گا۔سپیشل برانچ، سی ٹی ڈی اور ضلعی پولیس کو لانگ مارچ کے روٹس پر سرچ اینڈ کومبنگ آپریشنز روزانہ کی بنیادوں پر کرنے کی ہدایات کر دی گئی،شہریوں کے لیے ٹریفک کی روانی یقینی بنانے کے لیے متبادل روٹس اور اضافی نفری تعینات کی جائے گی۔