ویب ڈیسک : نور مقدم قتل کیس کی سماعت کے دوران ملزم ظاہر جعفر کا پھرشور۔۔ ۔جج ، میری صلح کرادے۔۔ کے نعرے ، عدالت نے بخشی خانے بھیجنے کا حکم دیدیا۔
اسلام آباد کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عطا ربانی کی عدالت میں کارروائی کا آغاز فرانزک آفیسر محمد عمران کی گواہی سے ہوا۔ ملزم ظاہر جعفر نے جج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا جج عطا ربانی، میرا راضی نامہ کروا دیں، میں عدالت کے قریب آ کر کچھ بات کرنا چاہتا ہوں۔ باربار بولنے پر جج عطا ربانی نے ملزمان کے وکلاء سے استفسار کیا کیا ملزم کی کمرہ عدالت میں موجودگی ضروری ہے؟ اس کی حاضری لگوا کر بھجوا دیں۔ جس پر ملزم ظاہر جعفر کو پولیس اہلکاروں نے بخشی خانے منتقل کر دیا۔
ملزم کی والدہ عصمت آدم جی بھی موقع پر موجود تھیں جنہوں نے گذشتہ سماعت پر عدالت کو یقین دہانی کروائی تھی کہ ملزم کی جانب سے عدالتی کارروائی میں دخل اندازی نہیں کی جائے گی۔ یادرہے گذشتہ سماعت پر ملزم ظاہر جعفر کیخلاف کارسرکار میں مداخلت، افسر پر حملے ، خود کو زخمی کرنے کی کوشش کی مختلف دفعات کے تحت ایک مقدمہ مزید درج کیا گیا تھا۔