(قذافی بٹ)شادی ہالز اور مارکیز کی بندش کا معاملہ، پنجاب حکومت نے معاملے کے حل کے لئےمختلف تجاویز پر غور شروع کردیا، میرج ہالز میں ڈسپوز ایبل کھانا دینے اور مارکیوں میں وینٹی لیشن سسٹم کی تجویز دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت اور میرج ہالز ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکراتی عمل شروع ہوگیا۔ مذاکرات میں قابل عمل فارمولا لانے کے لئےمختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔ وزیرصنعت وتجارت اسلم اقبال سے ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ میاں محمد الیاس کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں میرج ہالز میں ڈسپوز ایبل کھانا دینے اور مارکیوں میں وینٹی لیشن سسٹم کی تجویز پر غور کیا گیا۔
شادی کی تقریبات رات دس بجے تک ہونگی، ون ڈش کی پابندی لازم ہو گی اور شرکا کی تعداد گنجائش سے نصف ہوگی، جبکہ ون ڈش کی پابندی نہ کر نےوالے میرج ہالز، فارم ہاؤس اور مارکی کے خلاف سخت ایکشن ہونے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ تاہم وزیر صنعت نے حتمی فیصلے کو این سی او سی سے مشروط کردیا۔ صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال نے کہا کہ سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے شادی ہالز اور مارکیز کےلئےقابل عمل فارمولا بنایا جائے گا، تمام تجاویز این سی اوسی کے اجلاس میں رکھی جائیں گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز 20 نومبر کا فیصلہ نامنظور قرار دیتے ہوئے آل پنجاب میرج ہال اینڈ مارکیز ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ ایس او پیز پر عمل کرنے کے باوجود ہال بند کرنا حکومت کی جانب سے زیادتی ہے۔آل پنجاب میرج ہال اینڈ مارکیز ایسوسی ایشن کا خصوصی اجلاس ہوا جس میں لاہور سمیت پورے پنجاب سے شادی ہال مارکی مالکان نے شرکت کی۔
اس موقع پر آل پنجاب میرج ہال اینڈ مارکیز ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ ہال بند کرنے سے ہزاروں لوگ بے روز گار ہوتے ہے، ٹرین ہوائی سفر، سکول چل رہے ہیں تو شادی ہال کیوں نہیں چل سکتے۔