درنایاب :فردوس مارکیٹ انڈر پاس لاہور منصوبے کا فنشنگ ورک مشن امپاسیبل بن گیا ، دنوں کا کام مہینوں پر محیط ، بیوٹیفکیشن کا کام ،ہارٹیکلچر ورکس اور نہ ہی سروس لینوں کو مکمل کیا گیا تاہم لیسکو نے سروسز کی منتقلی شروع کردی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق فردوس مارکیٹ انڈر پاس کا سول سٹرکچر مکمل ہونے کے بعد فنشنگ ورک دنوں کا کام تھا جو اب مہینوں پر محیط ہوگیا ہے۔ انڈر پاس کے نام کی تحریر اور دیواروں کی خوبصورتی کا کام بھی باقی ہے ۔ پراجیکٹ ڈائریکٹر ، نیسپاک اور متعلقہ انجنئیرز کے فیصلوں میں تاخیر منصوبے کو لے بیٹھی ہے ۔ ذرائع کے مطابق فردوس مارکیٹ انڈر پاس کا آٹھ کروڑ کا بل بھی کئی روز سے واجب الادا ہے جس کی وجہ سے منصوبہ معاشی طور پر بھی مشکلات کا شکار ہے ۔
ایل ڈی اے نے حکومت پنجاب کو پانچ ماہ مکمل ہونے پر تکمیل کی ڈیڈ لائن پندرہ نومبر دی تھی جو مکمل ہوتی نظر نہیں آرہی ہے ۔ ذرائع کے مطابق منصوبے کو مزید دس سے پندرہ روز درکار ہیں۔بارشی پانی کے اخراج کے لئے بھی کوئی انتظام نہیں کیا گیا ،منصوبہ بروقت مکمل نہ ہونے سے لوگوں کو شدید دشواری کا سامنا ہے،ٹریفک کا جام ہونا بھی معمول بن چکا ہے
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی جانب سے فردوس مارکیٹ انڈر پاس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھاگیاتھا، منصوبے پر مجموعی طو رپر ایک ارب 76کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا گیا۔ انڈر پاس کی تعمیر 4ماہ میں مکمل ہوناتھی جو ابھی تک مکمل نہ ہوسکی،،فردوس مارکیٹ انڈرپاس کا ڈیزائن نیسپاک کنسلٹنٹ نے تیار کیاتھا،منصوبہ کی تکمیل سےروزانہ 91 ہزار سے زیادہ گاڑیوں کو فائدہ ہوگا جبکہ ایندھن کی مد میں سالانہ کروڑوں روپے کی بچت ہوگی،چوک میں ٹریفک کے لئے درپیش مشکلات دور ہوں گی اور شہریوں کا قیمتی وقت ضائع نہیں ہوگا۔