(جنید ریاض)لاہور سمیت صوبہ بھر کے پبلک سکول سپورٹ پروگرام کے تحت رجسٹرڈ سکولوں میں طلبہ کی جعلی انرولمنٹ کاانکشاف ہوا، جعلی انرولمنٹ سے کروڑروپے بٹورلئے گئے،پنجاب ایجوکیشن انسٹیٹیوٹ مینجمنٹ اتھارٹی نے طلبہ کا ریکارڈ مانگ لیا۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ بھر میں پبلک سکول سپورٹ پروگرام میں داخل بچوں کی جعلی انرولمنٹ کا انکشاف ہوا ہے،لاہور میں بھی پبلک سکول سپورٹ پروگرام کے تحت ہزاروں بچوں کی جعلی انرولمنٹ کی گئی۔ جعلی انرولمنٹ کے نام پر حکومت سے کروڑوں روپے وصول کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔اس پر پنجاب ایجوکیشن انسٹیٹیوٹ مینجمنٹ اتھارٹی نے نوٹس لیتے ہوئے پبلک سکول سپورٹ پروگرام میں داخل بچوں کا ڈیٹا مانگ لیا ہے۔
اتھارٹی نے ہدایت کی ہے کہ پبلک سکول سپورٹ پروگرام میں موجود تمام طلبہ کا ریکارڈ آن لائن کیا جائے۔ سکول بچوں کا نام ،پتہ، ب فارم ، داخلہ ،اندراج فوری سیس پر فوری اپ لوڈ کریں۔ کہا گیا ہے کہ ریکارڈ دس روز میں اپ لوڈ نہ کیا گیا تو طلبہ کوجعلی قرار دے دیا جائے گا۔لاہور شہر میں موجود سکول الائنسز کو 30 نومبر سے 9دسمبر تک ڈیٹا درست کرنے کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے۔پیمہ حکام کے مطابق شیڈول میں کسی قسم کی توسیع نہیں کی جائے گی۔
واضح رہے کہ صوبہ بھر میں موجود گیارہ ہزار سے زائد پرائمری سکولوں کو مکمل ایس او پیز کے ساتھ نرسری اور پریپ کلاسز لگانے کی بھی اجازت دے دی گئی تھی،کلاسز میں کورونا ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کروایا جائےگا،مراسلے کے مطابق کلاسز میں ای سی ای کٹس لازمی ہونی چاہیے۔کلاسوں میں کئیر گیورز کا ہونا بھی لازمی ہوگا۔
پہلے تین مرحلوں میں نویں سے باہوریں جماعت لگائی گئی تھی۔دوسرے مرحلے میں چھٹی سے آٹھویں جماعت تک کی کلاسز لگانے کی اجازت دی گئی ۔تیسرے مرحلے میں پرائمری کلاسز لگانے کی اجازت دی گئی تھی۔ سکول ایجوکیشن کے مطابق نرسری اور پریپ کلاسسز لگانے کی اجازت دینے کا مقصد طلبا کو مزید تعلیمی نقصان سے بچانا ہے۔